علامہ اقبال نے استکبار و استبداد کی غلامی سے نجات حاصل کرنے کا درس دیا، علامہ ساجد نقوی
شیعہ نیوز: شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نے پاکستان کو اسلام کا مرکز اور قلعہ بنانے کا جو فلسفہ دیا اس پر بھی عمل نہیں کیا گیا، ان کے فلسفہ خودی کے ساتھ جو سلوک ہوا وہ کسی لحاظ سے قابل فخر نہیں ہے۔ یوم اقبال پر اپنے جاری بیان میں سربراہ ایس یو سی کا کہنا تھا کہ آج اگر اقبال اپنے وجود کے ساتھ ہمارے پاس ہوتے تو پاکستان کی حالت زار دیکھ کر خون کے آنسو روتے، پاکستان آج بھی حقیقی معنوں میں آزاد نہیں ہے، اس کی سالمیت اور خودمختاری آج بھی داؤ پر لگی ہوئی ہے، اس کے عوام آج بھی تہہ تیغ کئے جا رہے ہیں، اس کی سرحدیں آج بھی غیر محفوظ ہیں اور اس پر آج بھی مغربی اور یورپی ثقافت کی یلغار جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ سب سے پہلے حکمران اور پھر عوام اپنے آپ کو علامہ اقبال کے افکار و نظریات کے سانچے میں ڈھالیں تاکہ پاکستان انفرادی لحاظ سے ترقی کرے اور عالم اسلام کا مرکز و محور قرار پائے۔
علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ شاعر مشرق کے افکار و خیالات دراصل امت مسلمہ کے ہر دردمند انسان کی آواز تھے، ان کے کلام سے شعری چاشنی تو حاصل کی گئی لیکن اس میں مخفی پیغام کو نہیں سمجھا گیا، ان کے نام سے ادارے تو بنائے گئے لیکن انکے پیغام کو عملی شکل دینے کی کوشش نہیں کی گی۔ انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ علامہ اقبال نے امت مسلمہ کی حالت زار بیان کرنے کے ساتھ ساتھ امت مسلمہ پر کفار کی عسکری، علمی، فکری، اور ثقافتی یلغار پر بھی متعدد مقامات پر افسردگی اور بے چینی کا اظہار کیا، مسلم عوام کو استکبار و استبداد کی غلامی سے نجات حاصل کرنے کا درس دیا اور انہیں اسلام جیسے عظیم اور آفاقی مذہب کی تعلیمات اپنے اوپر نافذ کرنے اور اپنی بہترین اور اعلیٰ ثقافت کو اختیار کرنے کا پیغام دیا۔