پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

علامہ جواد نقوی شیعہ علماء اور عمائدین کے خلاف پھٹ پڑے

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) تحریک بیداری نامی تنظیم کے تاحیات سربراہ علامہ جواد نقوی نے اپنے دفاع اور غرور کی خاطر علماء اور زعماء کے خلاف بیان بازی شروع کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایم آئی سکس کے ایجنٹ ابوذر بخاری کے بعد ولایت کے نام پر ملت تشیع میں انتشار پھیلانے کیلیے منعقد کئے جانے والے ’’ ولایت کنونشن‘‘” کا بائیکاٹ کرنے اور شرکت نہ کرنے پر علامہ جواد نقوی اور ان کے پیروکاروں کی جانب سے ملت جعفریہ کے علماء اور زعماء کے خلاف ہرزہ سرائی اور ان کی شان میں گستاخی کرنے کا نیا محاذ کھول دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ اس کنونشن کی تشھیری مہم کے دوران مختلف علماء، شخصیات اور تنظیموں کی جانب سے حمایت اور شرکت کی یقین دہانی کا منفی پراپیگنڈہ بھی کیا گیا جس میں سے علامہ ساجد نقوی کے دفتر سے اس کی باقاعدہ تردید بھی جاری کی گئی۔

آج اس کنونشن کے شروع میں عوام سے بار بار کہا گیا کہ ہم نے ہر بزرگ علماء دین کو دعوت دی ہے اور سب نے تائید کی ہے اور بہت سارے آ بھی گئے ہیں اور باقی سب آجائیں گے۔

لیکن جب پروگرام کے آخر تک کوئی بزرگ عالم دین نہ آیا تو پھر اس پروگرام کے اصل محرک علمدار شاہ نے شیعہ علما ء کے خلاف ہرزہ سرائی شروع کردی کہ ہم ہر ہر دروازے پر گئے لیکن فقط جواد نقوی صاحب نے ہمارا ساتھ دیا ، لہٰذا یہی پاکستان کے رہبر معظم ہیں اور پھر لا الٰہ الا اللہ پڑھ کر کہا کہ سید جواد نقوی صاحب ہی پاکستان کے رہبر معظم ہیں۔

اس کے بعد جواد نقوی صاحب خطاب کے لیے آئے اور انہوں نے بھی اس بات کی تائید کی کہ واقعا یہ لوگ ہر دروازے پر گئے اور کوئی نہیں آیا اور جس طرح جناب سیدہ فاطمہ علیہا السلام ہر دروازے پر گئیں تو کوئی نہیں آیا۔ (استغفراللہ)

اس طرح بزرگ علماء پاکستان کی توہین کا سلسلہ شروع ہوا جس پر ملت تشیع علامہ جواد نقوی اور ان کے پیروکاروں کے خلاف سیخ پا ہے جبکہ ملت میں شدید غصہ بھی پایا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ ابوذر بخاری کی طرح علامہ جواد نقوی ( عمداً یا سادگی میں) بھی ملت تشیع میں انتشار اور تفریق کا سبب بن رہے ہیں، پاکستان بھر کے جید علماء ، باشعور اور سمجھدار افراد نے ان دونوں پروگراموں اور شخصیات کا بائیکاٹ کر کے ملت میں تقسیم کی سازش کو ناکام بنادیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button