
علامہ راجہ ناصرعباس نے زائرین پر پابندی کا مسئلہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں اٹھادیا، وزیر داخلہ محسن نقوی طلب
اجلاس میں ایم ڈبلیوایم کے مرکزی وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی، مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری انجینئر ظہیر عباس نقوی، مرکزی ترجمان محسن شہریار سید ودیگر بھی موجود تھے۔
شیعہ نیوز : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس چیئرمین سینیٹر عطا الرحمٰن کی زیر صدارت منعقد ہوا۔جلاس میںچیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے زائرین کے ایران عراق بزریعہ سڑک سفرپر پابندی کےحوالہ سے بریفنگ دی۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کےچیئرمین سینیٹر عطا الرحمٰن نے زائرین کے معاملے پر وزیر داخلہ محسن نقوی کو طلب کرلیا۔
سینیٹر علامہ ناصر عباس نے کہا کہ کیا پاکستان میں رہنے والوں کے مذہبی حقوق کا خیال رکھنا حکومت کی ذمہ داری نہیں؟ پابندی سے عوام کو کم از کم 50 ارب روپے کا نقصان ہوگا۔
وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے کہا کہ ہم نے کوئی پابندی نہیں لگائی، ہر طرح سے آپ کے ساتھ ہیں، تاہم وزیر داخلہ زائرین کی بذریعہ سڑک روانگی پر پابندی کی پالیسی جب تک واپس نہیں لیتے ہم کچھ نہیں کرسکتے۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ اگر سیکیورٹی کا مسئلہ تھا تو وقت دے کر اعلان کیا جاتا، وزیر مذہبی امور نے کہا کہ اسرائیل-ایران جنگ کی وجہ سے سڑک کے ذریعے زائرین پر پابندی لگائی گئی، سیکریٹری مذہبی امور نے کہا کہ اگر زائرین کی بسوں پر خودکش حملے ہوگئے تو کیا ہوگا؟
سینیٹر علامہ ناصر عباس نے کہا کہ زائرین کی بذریعہ سڑک روانگی پر پابندی کے باعث 50 ارب روپے پھنس گئے ہیں، یہ 50 ارب روپے ہوٹلوں، گاڑیوں، کھانوں کی بکنگ کی مد میں خرچ ہوچکے ہیں،سینیٹر علامہ ناصر عباس نے کہا کہ بی ایل اے تک نے کہا ہے کہ وہ زائرین پر حملہ نہیں کرے گی۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وزیر داخلہ کو کمیٹی میں بلا لیتے ہیں، سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ ابھی ایک اور مالیاتی اسکینڈل آنے والا ہے، زائرین سے فی کس ایک لاکھ 80 روپے لے لیے گئے ہیں۔
قائمہ کمیٹی نے زائرین کے معاملے پر وزیر داخلہ محسن نقوی کو طلب کرلیا۔اجلاس میں ایم ڈبلیوایم کے مرکزی وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی، مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری انجینئر ظہیر عباس نقوی، مرکزی ترجمان محسن شہریار سید ودیگر بھی موجود تھے۔