
یہ دو نظریوں کی جنگ ہے یہ حق و باطل کا ٹکراؤ ہے،سینیٹرعلامہ راجہ ناصرعباس
شیعہ نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے علماء ونگ مجلس علماء مکتب اہلبیت پاکستان کی جانب سے عظیم الشان ولایت کانفرنس کا انعقاد، جس میں سینکڑوں علمائے کرام اور مدافعین ولایت کی بھر پور شرکت۔
کانفرنس سے سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری چئیرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج دنیا میں جو معرکہ برپا ہے، وہ صرف زمینوں کا، وسائل کا یا سیاست کا معرکہ نہیں، بلکہ یہ حق و باطل کے دو نظاموں کا ٹکراؤ ہے۔ مغرب اور استعماری طاقتیں اُس نظام سے خوفزدہ ہیں جو ظلم کے سامنے سر نہ جھکائے، ایران نے آٹھ سال شدید ترین جنگی صورتحال کا سامنا کیا، اس جنگ میں شہید ہونے والے عام گھروں میں عام سواریوں پر چلنے والے عظیم جنرلز تھے، یہ دو نظریوں کی جنگ ہے یہ حق و باطل کا ٹکراؤ ہے، پاور پالیٹکس طبقاتی نظام لاتی ہے، یہ جنگ ایک عظیم رہبر اور فقیہ کی قیادت میں لڑی جا رہی ہے، دنیا کو درحقیقت ایران کے نظام سے مسئلہ ہے، مغرب کو ایک ایسا نظام قبول نہیں جو ان کے مقابلے میں کھڑا ہو، شہادت میں عزت ہے شکست اور مایوسی نہیں ہے۔ہمیں آج فیصلہ کرنا ہے کہ ہم کس کیمپ میں ہیں؟ کیا ہم ظلم اور باطل کی صف میں کھڑے ہیں یا حق، مظلوم اور مزاحمت کے ساتھ؟ شہادت ہمارے لیے شکست نہیں، بلکہ عزت اور بقا کی علامت ہے۔ مایوسی ہمارے لغت میں نہیں۔ ہم اپنے مظلوم فلسطینی، لبنانی، یمنی اور کشمیری بھائیوں کے ساتھ اور اس الٰہی نظام کے دفاع میں سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے رہیں گے۔
صدر مجلس علماء مکتب اہلبیت پاکستان علامہ سید حسنین عباس گردیزی نے کہا کہ اس وقت قلب اسلام ایران اسلامی ہے، قلب اسلام پر اسلام کے بدترین دشمنوں نے حملہ کیا ہے، اس وقت ہماری ذمہ ہے کہ لوگوں تک حقائق کو پہنچائیں، لشکر اسلام کی کمزوریوں کو پھیلانا حرام ہے، امت کی وحدت اس وقت سب سے اہم فریضہ ہے، دشمن کے میزائیل شیعہ سنی کی تفریق نہیں کر رہا، تمام پاکستانی علماء کرام کو دعوت دیتے ہیں آئیں نفرتوں کو ختم کریں اور پاکستان و امت کو مضبوط کریں۔
علامہ سید حسن ظفر نقوی جنرل سیکرٹری ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ حق پر کھڑے ہوں تو جان چلی جائے کوئی غم نہیں ۔اس کائنات میں امام حسین سے قیمتی جان کس تھی جو حق کے رستے میں قربان ہو گئی، خیبر یہودیوں سے کس نے چھینا ؟ یثرب و مدینہ سے یہودیوں کو کس نے نکالا آج علی کے غلاموں سے یہود کی لڑائی جاری ہے، سروں کے کٹنے سے شکست نہیں ہوتی گھٹنے ٹیک دینا شکست ہوتی ہے، تل ایب کو تمام تر رکاوٹوں کے باوجود کھنڈر بنا دیا گیا ہے، پورا مغرب اسرائیل کے پیچھے کھڑا ہے، پاکستان کو بھی اندازہ ہو چکا ہے مغرب، امریکہ اور اسرائیل ہندوستان کے ساتھ کھڑا ہے۔دیگر مقررین میں علامہ سید افتخار حسین نقوی، علامہ أقبال بہشتی، علامہ عارف واحدی اور علامہ سید علی اکبر کاظمی بھی شامل تھے۔