یہ معرکہ حق و باطل جاری رہے گا اور فتح و نصرت ہمیشہ دین اسلام کے ماننے والے حق پرستوں کی ہی ہو گی، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس
اے آئی کے ذریعے دونوں مسالک کے علماء کی پلانٹڈ تقاریر جاری کر کے دونوں مسالک کے مقدسات کے خلاف بات کی جائے گی
شیعہ نیوز : مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع اسلام آباد،راولپنڈی کے زیر اہتمام مرکزی مجلس تکریم شہداءِ مقاومت، شہداء پارہ چنار و ملت جعفریہ پاکستان میں لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور شہداء اسلام کو شاندار خراج عقیدت و سلام پیش کیا،مجلس تکریم کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ شہدائے مقاومت ہمالیہ سے بھی بلند دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہو گئے اور غاصب قوتوں کو مشرق وسطیٰ میں عبرتناک شکست سے دوچار کر دیا، ایک قرآن شناس اور بابصیرت رہبر کی رہنمائی میں، جن کا ہر قدم قران و اہلبیت کی تعلیمات کے عین مطابق اٹھتا ہے، لہذا جو لیڈر تعلیمات قرآن واہلبیت پر عمل پیرا نہیں وہ خود بھی گمراہ ہے اور قوم کو بھی کبھی منزل مقصود تک نہیں پہنچا سکتا، جو خود راہ گم کیئے ہوئے ہے وہ کیسے دوسروں کو منزل تک لے جائے گا، انقلاب اسلامی نے عالمی استمعاری طاقتوں سے نجات دلائی اور معرکہ آرائی شروع ہو گئی جو کہ اب نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، یہ معرکہ حق و باطل جاری رہے گا اور فتح و نصرت ہمیشہ دین اسلام کے ماننے والے حق پرستوں کی ہی ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی سیکورٹی ختم کرنے کا فیصلہ متعصبانہ اور انتقامی اقدام ہے، ترجمان ایم ڈبلیوایم
انہوں نے کہا کہ دنیا کا میڈیا ان پسے ہوئے مظلوموں کی آواز دبانے میں لگ گیا لیکن وہ اپنے مزموم عزائم میں بری طرح ناکام ٹہرے، مقاومت نے دنیا کی بڑی طاقتوں کے وائٹ ہاؤس روند ڈالے، نہتے فلسطینیوں نے خطے میں امریکہ کے اہم ترین ستون کو زمین بوس کر دیا اور اپنی سرزمین پر عزت و وقار سے واپس کھڑے ہو گئے، غزہ کے مسلے پر ہم سب اکٹھے تھے اور ہیں لیکن اسلام دشمن قوتوں نے ایسے تکفیری عناصر کو خوارج کو استعمال کر کے پاکستان میں پارہ چنار کو غزہ بنانے کی کوشش کی تاکہ ہم سب کی توجہ غزہ سے ہٹ جائے، انہیں معلوم ہے کہ اگر شیعہ سنی وحدت قائم رہا تو یہ سب شکست کھا جائیں گے اس لیے یہ ہمارے درمیان رخنہ و فتنہ کھڑا کر رہے ہیں، اس پلان کو شعور و آگاہی کے ساتھ بصیرت کے ساتھ ناکام بنانا ہو گا، اے آئی کے ذریعے دونوں مسالک کے علماء کی پلانٹڈ تقاریر جاری کر کے دونوں مسالک کے مقدسات کے خلاف بات کی جائے گی اور پھر ان کے کارندے اور ہواری اس فتنے کو ہوا دیں گے تاکہ مسلکی فساد اور نفرت میں تیزی ہو اور ٹکراؤ لڑائی جاری رہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پارہ چنار کرم کی صورتحال اس فتنے کا بڑا منصوبہ ہے اور یہ گلگت بلتستان سے بھی شروع کر سکتے ہیں یہ ہر اس جگہ سے کوشش کریں گے جہاں سے یہ آگ پورے ملک میں پھیل جائے ہمیں صبر و بصیرت کے ساتھ اس سازش کو ناکام بنانا ہے، لہذا تمام حکومتی ذمہ دار پارہ چنار کے مسلے کو فی الفور حل کریں، انسانی المیہ جنم لے چکا ہے، غفلت مت کریں محب وطن عوام کے اعتماد کو بھروسے مت توڑیں، تین ماہ سے زائد وقت ہو چکا محاصرے سے پیدا شدہ صورتحال انتہائی کرب ناک اور خطرناک ہے، دہشت گردوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے جو قافلوں پر اور سیکورٹی فورسز پر مسلسل حملہ آور ہیں۔