
منتخب نمائندوں کے ساتھ انتقامی رویہ نہ صرف جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہے بلکہ ریاست کی اخلاقی بنیادوں کو بھی ہلا دینے کے مترادف ہے،علامہ راجہ ناصرعباس
شیعہ نیوز : مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےسربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، صاحبزادہ حامد رضا اور پاکستان تحریکِ انصاف سے وابستہ دیگر پارلیمانی نمائندوں اور ورکرز کے خلاف انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کا فیصلہ، درحقیقت عدل و انصاف کے بنیادی اصولوں کی کھلی پامالی اور آئینی روایات کی صریح خلاف ورزی ہے۔
جب ریاستی ادارے سیاسی انتقام کی بنیاد پر فیصلے صادر کرنے لگیں، اور عدالتیں سرکاری اہلکاروں کی غیر مصدقہ، متنازع اور جھوٹی گواہیوں پر انحصار کرتے ہوئے لاکھوں ووٹرز کی نمائندگی کرنے والے منتخب نمائندوں کو سزائیں سنانے لگیں، تو یہ صرف ایک عدالتی فیصلہ نہیں رہتا بلکہ یہ عدلیہ کی غیرجانبداری پر سوالیہ نشان بن جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : وفاقی حکومت اور ملت جعفریہ کے مابین مذاکرات ناکام، مجلس وحدت مسلمین نے کراچی تا رمدان لانگ مارچ کا اعلان کردیا
یہ فیصلہ نہ صرف عوامی اعتماد کو متزلزل کرتا ہے، بلکہ پاکستان کے آئینی و جمہوری مستقبل کو بھی خطرے میں ڈالتا ہے۔ ایسے فیصلے عدالتوں کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہوتے ہیں، اور تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرتی۔ آنے والے مورخین اسے انصاف کے نظام میں سیاہ باب کے طور پر قلمبند کریں گے، جس میں طاقتوروں کی خوشنودی کی خاطر قانون کو پامال کیا گیا۔
پاکستان کے آئین میں ہر شہری کو منصفانہ سماعت، غیرجانبدار ٹرائل اور شفاف عدالتی کارروائی کا حق حاصل ہے۔ منتخب نمائندوں کے ساتھ انتقامی رویہ نہ صرف جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہے بلکہ ریاست کی اخلاقی بنیادوں کو بھی ہلا دینے کے مترادف ہے۔