علامہ صادق رضاتقوی انسداددہشت گردی عدالت سے باعزت بری
شیعہ نیوز: نامور شیعہ عالم دین علامہ صادق رضاتقوی پر قائم انسداد دہشت گردی کا مقدمہ ختم ہو گیا ہے،امریکی سفارت خانے پر ؐتوہین رسالت کے خلاف احتجاجی ریلی نکالنے کے جرم میں قائم مقدمہ میں انسداد دہشت گردی عدالت سے علامہ صادق رضا تقوی باعزت بری ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی سے تعلق رکھنے والے نامور شیعہ عالم دین علامہ سید صادق رضا تقوی ایک سال سے زائد عرصے سےزیر سماعت انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت قائم مقدمے سے باعزت بری ہوگئے ہیں۔
ایم ڈبلیوایم لیگل ایڈ ونگ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کےمطابق یہ مقدمہ2012 میں امریکن قونصلیٹ کراچی کی طرف لبیک یا رسول اللہ ص ریلی نکالنے اور وہاں پرانتظامیہ کی جانب سےرکاوٹوں اورشرکائے ریلی پر تشددکے بعد امن و امان کی صورت حال کو خراب کرنے کا من گھڑت الزام عائد کرتے ہوئے بےبنیاد مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ 2012 میں مغربی ممالک میں پیغمبر ختمی مرتبت ؐ کی شان میں گستاخانہ خاکے جاری کیئے گئے تھےجس کے بعد دنیا بھرمیں احتجاجی مظاہروں کی لہر اٹھ پڑی تھی ، امریکی سفارت خانے پر عاشقان محمد ؐوآل محمد ؑ کی یہ احتجاجی ریلی اسی سلسلے کی کڑی تھی،اس ریلی کے جانباز شرکاء نے امریکی سفارت خانےکے مرکزی دروازے پرلبیک یا رسول اللہ ؐ کاپرچم نصب کردیا تھاتاہم انتظامیہ نے اس جرم کی پاداش میں علامہ صادق رضا تقوی جوکہ اس وقت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کی سیکرٹری جنرل تھےان پر دہشت گردی کی دفعات لگاتے ہوئے بےبنیادمقدمہ درج کیا تھا۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس احتجاجی اجتماع کے دوران علامہ صادق رضا تقوی کے بڑے بھائی سید علی رضا تقوی امریکی سفارت خانے سے ہونے والے براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے کے بعد شہید ناموس رسالتؐ قرار پائےتھے۔
لیگل ایڈ ذرائع کے مطابق علامہ صادق رضا تقوی کے مذکورہ مقدمہ میں باعزت بری ہونے میں سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ ناصر عباس جعفری صاحب اور مولانا باقر عباس زیدی صاحب سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیوایم سندھ کی کوششیں قابل قدر ہیں۔