
مستقبل کے معماروں کیلئے قانون سازی کیساتھ ساتھ تربیت و تعلیم اور روشن مستقبل کیلئے اقدامات اٹھانا ہونگے، علامہ ساجد نقوی
شیعہ نیوز: شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں بچوں سے مشقت بڑی معاشرتی برائیوں میں شامل ہے، افسوس استحصالی معاشی نظام اور غیر مساوی وسائل کے باعث نان شبینہ سے محروم افراد میں اضافے کے ساتھ ساتھ دنیا میں چائلڈ لیبر میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بین الاقوامی چلڈرن لیبر ڈے (بچوں سے مشقت کے انسداد کے دن) پر پیغام میں کیا۔ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ اسلام کا حسن ہے کہ اس نے مرد و زن، بزرگ شہریوں کے ساتھ بچوں کے حقوق پر بھی زور دینے کے ساتھ لائحہ عمل دیا ہے، مستقبل کے معماروں کیلئے قانون سازی کے ساتھ ساتھ تربیت و تعلیم اور روشن مستقبل کیلئے اقدامات اٹھانا ہونگے۔ معاشرے میں دیگر برائیوں کے ساتھ بچوں سے مشقت بھی بڑی برائیوں میں شامل ہے، جس کی بنیاد استحصالی معاشی نظام اور عدم مساواتی وسائل ہیں جس کے باعث ایک جانب غربت بڑھ رہی ہے، نان شبینہ سے محروم افراد میں اضافہ ہورہا ہے تو اسی باعث دن بدن دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ہر آنے والے سال میں چائلڈ لیبرمیں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے گزشتہ سالوں کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت تک دنیا میں 160 ملین سے زائد بچے جبری مشقت پر مجبور ہیں، اقوام متحدہ سمیت طاقتور اداروں اور ملکوں کو اس غیر مساویانہ معاشی تقسیم کا حل نکالنا ہوگا۔ انہوں نے پاکستان کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کے حقوق کیلئے قانون سازی کے ساتھ عملی طور پر غریب، نادار اور یتیم بچوں کی کفالت کیلئے تربیت و تعلیم کیلئے اقدامات اٹھانا ہونگے۔ پاکستان کے حالیہ معاشی حالات کے باعث غریب طبقہ انتہائی مشکل صورتحال کا شکار ہے، ایسے میں وہ بچوں کی تربیت و تعلیم کے وسائل ہی نہیں رکھتا۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان نے اسلام کے معاشی و معاشرتی نظام کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ اسلام نے مرد و زن، بزرگ شہریوں کے ساتھ بچوں کے حقوق پر بھی زور دینے کے ساتھ لائحہ عمل بھی دیا جبکہ بچوں کی مشقت کی بھی اسلام نے سختی سے ممانعت کی ہے۔