خطے کا امن مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر ممکن نہیں، علامہ ساجد نقوی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سربراہ شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے2019ء میں بھارتی مظالم کیساتھ ساتھ بھارتی آئین میں تبدیلی کرکے کشمیر کو ہتھیانے کے حربے کیخلاف منائے جانیوالے یوم استحصال کشمیر پر اپنے پیغام میں کہا کہ خطے کا امن، مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر ممکن نہیں، مقبوضہ کشمیر میں آئین شکنی کی بھارتی کارروائیاں یو این قراردادوں کی خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے تشخص، آزادی، حقوق اور جغرافیائی تحفظ کیلئے جراتمند و آزاد خارجہ پالیسی کے ساتھ سفارتی، سیاسی و اخلاقی حمایت میں مزید تیزی لائی جائے۔
علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ طاقت اور جبر کے زور پر کسی قوم کو دبایا نہیں جا سکتا، بی جے پی حکومت کا 2019 میں آرٹیکل 370 کے خاتمہ کا اقدام قابل مذمت ہے، جس نے مقبوضہ کشمیر کی آبادی کا تناسب آئینی دہشتگردی سے بدلنے کی کوشش کی، جس کا مقصد بھارت غیر کشمیریوں کو مقبوضہ کشمیر میں بسا کر مسلم اکثریت ختم کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بابائے قوم محمد علی جناح نے دنیا پر دوٹوک الفاظ میں واضح کر دیا تھا کہ کشمیر ہماری شہ رگ ہے، جس پر کوئی کمپرومائز نہیں کیا جا سکتا، ہندوستان کا کشمیر پر قبضہ ناجائز اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، لیکن افسوس حقوق بشریت کیلئے صدائے احتجاج بلند کرنیوالوں اور آسمان سر پر اٹھانے والوں کی زبانیں معلوم نہیں کیوں بھارت کیخلاف گنگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے۔
یہ خبر بھی پڑھیں کربلا کا سب سے بڑا پیغام ظلم و جبر کے نظام کے خلاف آواز اٹھانا ہے، علامہ سید حسن ظفر نقوی
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو اپنی سفارتی کوششوں کو مزید تیز کرنا ہوگا تاکہ مظلوم بھائیوں کو آزادی کی نعمت نصیب ہو سکے۔ بھارتی ظلم پر اقوام متحدہ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل تک چیخ اٹھے مگر افسوس آج بھی طاقتور ممالک مفاد کی خاطر بھارت کیساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی اور خصوصاً اثر و رسوخ رکھنے والی اسلامی ریاستوں کی خاموشی انتہائی تشویشناک ہے اور مفادات سے بالا تر ہو کر تمام اسلامی ممالک کو مظلوم کشمیریوں کی آزادی کیلئے بھر پور کردار ادا کرنا ہوگا۔ علامہ ساجد نقوی نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کو کشمیر پر قبضہ ختم کر دینا چاہیے اور کشمیری عوام کو آزادانہ رائے استعمال کرنے کا حق دینا چاہیے۔