پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

آئین و قانون کی بات کرنے والے خود آئین و قانون کی دھجیاں اڑاتے دکھائی دیتے ہیں: علامہ ساجد نقوی

شیعہ نیوز: شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح جیسے عظیم لیڈر صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں جنہوں نے پرجوش عوامی جدوجہد کے ذریعے ایک آزاد، خود مختار مملکت کے قیام کو پایہ تکمیل تک پہنچایا، ملکی سلامتی اور بقا کیلئے ملک کے تمام طبقات پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ قائد کے افکار پر عمل پیرا ہوتے ہوئے پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صفوں میں لانے کیلئے انقلابی اقدامات اٹھائے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ افسوس آج پاکستان ایک طرف داخلی اور بیرونی خطرات سے دوچار ہے تو دوسری جانب کم ترین شرح خواندگی اور معاشرتی برائیوں نے بھی گھیر رکھا ہے، آئین و قانون کی بات کرنے والے خود آئین و قانون کی دھجیاں اڑاتے دکھائی دیتے ہیں، شہری آزادیاں اور انسانی حقوق کی پامالیاں اور آزادی اظہار پر ’’بات کرنے کی مشکل تو ایسی بھی نہ تھی‘‘ جیسی سے ملک گزر رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بانی پاکستان محمد علی جناح کے 75 ویں یوم وفات پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح ایک آزاد اور خود مختار وطن ہمارے حوالے کیا مگر آج کے روز ہمیں جائزہ لینا چاہیئے کہ بزرگوں کی اس امانت کے ساتھ کیا کیا گیا، افسوس اس وطن کو جسے انسانی حقوق، آزادی اظہار، اسلامی قوانین کے نفاذ اور بنیادی انسانی ضروریات کے حوالے سے صف اول میں کھڑا ہونا چاہیئے تھا، اس کی جگہ طبقاتی تفاوت، عدم مساوات، عدل و انصاف کے فقدان نے جگہ لے لی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی، فرقہ وارانہ انتہا پسندی اور ذاتی خواہشات و سیاسی مفادات کو ملکی مفادات پر ترجیح دی گئی، عوام کے حقوق کی آواز اٹھانے والوں نے طبقاتی تفریق، پسماندگی اور تنگدستی کی نذر عوام کو کردیا، ایک طرف عوام تمام تر مشکلات کے باوجود ملکی سلامتی کیلئے جانیں قربان کرتے رہے مگر دوسری طرف چند فیصد اشرافیہ نے اپنے مفادات اور وقتی حکمرانی کیلئے اپنے فرائض کی انجام دہی میں تساہل سے کام کیا، صرف داخلی سطح پر ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی ملکی مفادات کو مختلف حیلے بہانوں سے زک پہنچائی جاتی رہی۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ آج پھر ملک میں دوسروں کی ایماء پر پراکسیز زوروں پر ہیں جس کے تدار ک کیلئے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ قائد کے پاکستان کو داخلی طور پر مضبوط، مستحکم اور خوشحال بنانے کیلئے لازم ہے کہ حکمران اور ارباب اختیار اچھے اور بروں میں تفریق کریں، ظالم و مظلوم، قاتل و مقتول، دہشت گرد و امن پسندوں میں فرق کئے بغیر توازن کی ظالمانہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہوکر کبھی ملکی سلامتی اور قومی خدمت کا خواب شرمندئہ تعبیر نہیں ہوگا۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہونے کیلئے ملک میں نظام تعلیم میں صحیح معنوں میں اصلاحات، تعلیم سب کیلئے اور شہری و بنیادی حقوق کا تحفظ اور آزادی اظہار پر عائد غیر اعلانیہ پابندیاں ختم کی جائیں، تمام امور پر ملکی مفادات کو مقدم رکھا جائے،

آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی صحیح معنوں میں قائم کی جائے تاکہ ملک نہ صرف داخلی طور پر مستحکم ہو بلکہ سبز پاسپورٹ کی اہمیت بھی بین الاقوامی سطح پر ابھر کر سامنے آئے۔

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button