
فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے اس کے عوامل ختم کرنا ہوں گے، علامہ سید جواد نقوی
شیعہ نیوز:تحریک بیداری اُمت مصطفی اور مجمع المدارس تعلیم الکتاب والحکمہ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے پی سی ہوٹل لاہور میں ’’قومی یکجہتی امن کانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امن کیلئے ایسی کانفرنسوں کا انعقاد خوش آئند ہے، ماضی میں نفرتوں کے بیج کاشت کئے گئے، نفرتیں پیدا کی گئیں، یہ گریبان رفو کرنے کیلئے کوششیں ہیں جو لائق تحسین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہی کوششیں امت واحدہ کا نظریہ پیش کریں گی، پیغام پاکستان اور ایسی کانفرنسیں جو حکومت کی جانب سے ہوتی ہیں یا تنظیموں کی جانب سے منعقد کی جاتی ہیں یہ سب اس بات کی غمازی کرتی ہیں کہ ہمارے ملک میں کچھ درد مند ہیں، جو امن اور وحدت کا فروغ چاہتے ہیں۔
علامہ جواد نقوی نے کہا کہ کچھ ایسے افراد بھی ہیں جو ملک کو ناامن کرکے قوم میں منافرت کے بیج کاشت کرکے اپنے مفادات حاصل کرتے ہیں، یہ وہ حقائق ہیں جنہیں ہم تسلیم کرتے ہیں، اگر ہم ایک حکمت عملی کے تحت کام کریں تو نتائج موثر ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس بیماری کا علاج وقتی نہیں بلکہ مستقل بنیادوں پر ہونا چاہیئے، ہمیں نتائج کیلئے سٹریٹیجی بنانا ہوگا، ہمیں قوم کو پین کلر نہیں دینا بلکہ درد کا مکمل علاج کرنا ہے۔
علامہ جواد نقوی نے کہا کہ ظاہری اور سطحی گفتگو کرکے ہم سمجھتے ہیں کہ اس عمل سے افاقہ ہو جاتا ہوگا، لیکن اس سے مسئلہ حل نہیں ہوتا، فرقہ واریت کی جڑیں زیرزمین ہوتی ہیں، جو پھر کسی برسات میں دوبارہ نکل آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ فرقہ واریت اور بدامنی کے محرکات کیا ہیں؟ اس حوالے سے دینی مدارس، علمائے کرام اور صحافیوں کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وہ بنیادی عوامل کون سے ہیں جو بدامنی کا باعث بنتے ہیں، جیسے بلوچستان میں سی پیک کے باعث ناامنی ہے، اسی طرح ہمیں دیکھنا ہوگا فرقہ واریت کے پیچھے کیا عوامل ہیں؟۔ ہمیں ان عوامل کا کھوج لگا کر اس کا تدارک کرنا ہوگا، ہم نے عوامل کو مات دیدی تو ملک میں امن قائم ہو جائے گا۔