مشرق وسطی

بحیرہ احمر میں مداخلت کے الزامات بے بنیاد ہیں، سعید ایروانی

شیعہ نیوز: اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل مندوب نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں اسرائیلی نمائندے کے ورغلانے کے بعد امریکہ اور برطانیہ کی طرف سے لگائے گئے الزامات کے جواب میں کہا ہے کہ بحیرہ احمر میں ایرانی مداخلت کے الزامات بے بنیاد ہیں اور ان کا مقصد کشیدگی پھیلانے اور امریکہ و اس کے اتحادیوں کی جانب سے علاقے ميں مزيد عدم استحکام پیدا کرنے کا بہانہ ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے پیر کے روز اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کے نام ایک خط میں لکھا کہ "یمن کے بارے میں ایران کا مؤقف ہمیشہ مضبوط اور مستحکم رہا ہے۔ سن 2015 میں بحران کے آغاز کے بعد سے، ایران نے تنازعے کے سیاسی حل کی حمایت کی ہے، جس میں ایک جامع جنگ بندی، جامع مذاکرات اور یمن کی خودمختاری اور ارضی سالمیت کے احترام پر مبنی حل بھی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں : صہیونی حکومت غزہ میں بے گناہ شہریوں کا قتل عام روک دے، آئرلینڈ

انہوں نے زور دیا کہ بحیرہ احمر کی صورت حال کے بارے میں ایران ایک بار پھر بین الاقوامی شپنگ لائنوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے اپنے عزم پر زور دیتا ہے۔ بحیرہ احمر میں ایرانی مداخلت کے الزامات بے بنیاد ہیں اور ان کا مقصد کشیدگی پھیلانے اور امریکہ و اس کے اتحادیوں کی جانب سے علاقے ميں مزيد عدم استحکام پیدا کرنے کا بہانہ ہے۔

ایروانی نے کہا کہ صیہونی حکومت کے نمائندے کی طرف سے لگائے گئے بے بنیاد الزامات، جسے اس کے قریبی اتحادی امریکہ کی حمایت حاصل ہے، اپنے غیر قانونی اقدامات اور تخریبی سرگرمیوں کی ذمہ داری ایران پر ڈالنے کی واضح کوشش ہے۔ ایران نہیں بلکہ مخاصمت رکھنے والی صیہونی حکومت ہے جو ہمیشہ اشتعال انگیزی اور عدم استحکام پیدا کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا رہتی ہے اور اسے علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ سمجھا جاتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button