دھرنوں سے عوام اور مریضوں کو مشکلات کا واویلا گمراہ کن اور زرد صحافت کی علامت ہے، علامہ باقرزیدی
شہر قائدمیں مجلس وحدت مسلمین کا مچھ سانحہ کے خلاف احتجاجی دھرنے تیسرے روزبھی جاری ہے،کراچی مچھ سانحہ ورثاء سے اظہار یکجہتی کیلئے 20سے زیادہ مقامات احتجاجی دھرنے جای ہیں۔احتجاج دھرنے میں پی پی پی،ایم کیو ایم،پی ایس پی،مسلم لیگ ن سمیت دیگر ر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماوں کی شرکت کی اور ورثاء شہدائے سانحہ مچھ سے اظہار یکجہتی کیا۔
نمائش چورنگی مرکزی احتجاجی دھرنے سے خطاب میں مجلس وحدتِ مسلمین سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ ہزارہ کمیونٹی کے شہداء کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کے لیے پورے ملک میں اس وقت تک پُرامن دھرنے جاری رہیں گے جب تک ورثاء کی طرف سے خود دھرنے کے خاتمے اور لاشوں کی تدفین کا اعلان نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کے خاتمے کا منفی پروپیگنڈہ ان عناصر کی کارستانی ہے جن کی ساری ہمدردیاں قاتلوں کے ساتھ ہیں۔عوام ایسی گمراہ کن اطلاعات پر کان نہ دھریں۔
انہوں نے کہا ملت تشیع ایک منظم اور مہذب قوم ہے جو انسانیت کا احترام کرنا جانتی ہے۔کسی بھی شہر میں دیے گئے دھرنے کسی ایمبولینس یا مریض کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنے۔بعض شہروں میں دھرنوں کے دوران اشتعال انگیز واقعات کا بیان کیا جانا غیر حقیقی اور خود ساختہ ہے۔عوام کو من گھڑت خبروں کے ذریعے گمراہ کرنا پیشہ وارانہ فرائض کے منافی اور افسوسناک ہے۔
انہوں نے کہا ملت تشیع کے اعلی کردار کو ماضی میں بھی عالمی ذرائع نے سراہتے ہوئے کہا کہ طویل دھرنوں کے دوران اس قوم نے کسی ایک پتے کو بھی نقصان نہیں پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے کوئٹہ جانے میں جتنی زیادہ تاخیرہوتی جائے گا مسائل اتنے ہی زیادہ پیچیدہ اور سنگین ہوتے جائیں گے۔پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں کوئٹہ دھرنے کے شرکاء سے اظہار یکجہتی کے لیے پہنچ گئی ہیں لیکن وزیر اعظم ابھی تک شش و پنج میں مبتلا ہیں۔ حکومت یہ بات ذہن نشین کر لے کہ کوئٹہ دھرنے میں وزیر اعظم کی آمد کے بغیر مسائل جوں کے توں رہیں گے۔حکومت ان خاندانوں کے مطالبات تسلیم کرے جو اپنے پیاروں کی لاشیں لے کر سڑکوں پر منفی سات کی شدید سردی میں بیٹھے ہوئے ہیں۔
نمائش چورنگی احتجاجی دھرنے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ،شہلا رضا،سعید غنی،وقار مہدی،ایم کیو ایم رہنما کشور زہرا،پاک سرزمین پارٹی کے وائس چیئر مین شبیر قائم خانی،ڈاکٹر ارشد وہرا،قمر نقوی،جعفر الحسن،نجم مرزا،فرحان خان،دلاو رانصاری نے خطاب کرتے ہوئے متاثرین سے تعزیت اور حکومت سے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ دریں اثناء شہر قائد میں جاری دھرنوں میں ایم ڈبلیو ایم رہنماؤں بشول علی حسین نقوی،علامہ علی انور جعفری،علامہ صادق جعفری،علامہ مبشر حسن،علامہ اظہر نقوی،علامہ نشان حیدر،علامہ گلزار شاہدی،،علامہ غلام محمد فاضلی، یعقوب الحسینی،ناصر الحسینی،زین رضا،احسن عباس سمیت دیگر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری اور وزیر اعظم کو ورثا نے شہداء مچھ کی قہاں جا کرداد رسی کریں اور ان کے مطالبات کو منظوری کی جائے۔