مشرق وسطی

امریکہ اور اسرائيل بے ثباتی کی جڑ ہیں، سلامتی کونسل جارحیت پر خاموش نہ رہے، غریب آبادی

شیعہ نیوز: ایران کے نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے امریکہ اور اسرائیلی حکومت کو بدامنی اور بے ثباتی کی جڑ اور بین الاقوامی امن وسلامتی کے لئے بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کاظم غریب آبادی نے مشرق وسطی کے حالات کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ غزہ ظلم اور نا انصافی کے مقابلے میں نا قابل تزلزل استقامت کی علامت ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ حقیقت غزہ کے عوام کی حیرت انگیز استقامت میں متجلی ہے جو بائیس مہینے سے دہشت گرد اسرائیلی حکومت کے جرائم کی زد پر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : طولکرم کے قریب اسرائیلی فوجیوں پر گاڑی چڑھانے کی کارروائی، 9 فوجی زخمی

ایران کے نائب وزير خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کے خطرات غزہ اور فلسطین تک محدود نہيں ہیں اور سلامتی کونسل کو، اس کی جارحیت اور مظلوم فلسطینی عوام کی نسل کشی پر خاموش نہيں رہنا چاہئے۔

انھوں نے کہا کہ غیر فوجیوں کی حمایت اور امن کا تحفظ، اخلاقی اور قانونی ذمہ داری ہے اور اقدام میں کوتاہی نہ صرف یہ کہ فلسطینی عوام کے حق میں خیانت ہے بلکہ کونسل کے اعتبار اور بین الاقوامی قانونی نظام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچائے گی۔

کاظم غریب آباد نے کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے وہ دو فریقوں کے درمیان لڑائی نہیں بلکہ امریکہ کی حمایت سے، ایک پوری آبادی کی جو غاصب صیہونی حکومت کے محاصرے میں ہے، منظم اور منصوبہ بند نابودی ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ صرف ایک بحران نہيں ہے بلکہ ایک انسانی المیہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ غزہ کے عوام کی مظلومیت اور رنج و الم کی وسعت، جارحین کو حاصل تحفظ اور بین الاقوامی برادری کا مفلوج ہوکے رہ جانا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ موجودہ بین الاقوامی نظام کا شیرازہ پوری طرح بکھر چکا ہے۔

ایران کے سینیئر سفارت کار کاظم غریب آبادی نے کہا کہ امریکہ پوری طرح صیہونی حکومت کے ساتھ کھڑا ہےاور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ امریکی مندوب اس حیثیت میں نہیں ہیں کہ ایران کو نصیحت یا سرزنش کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button