
امریکا کے پاس ہمیں ڈکٹیشن دینے کا کوئی اختیار نہیں، عباس عراقچی
امریکا یمنی عوام کا قتل عام بند کرے، امریکا اسرائیلی نسل کشی اور دہشت گردی کی حمایت بند کرے۔ عباس عراقچی کا مزید کہنا تھا کہ یمن پر امریکی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، امریکی حملوں کیخلاف یمن سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں
شیعہ نیوز: اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ امریکا کے پاس ایران کو ڈکٹیشن دینے کا کوئی اختیار نہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے ایک بیان میں دو ٹوک الفاظ میں مطالبہ کیا کہ امریکا یمنی عوام کا قتل عام بند کرے، امریکا اسرائیلی نسل کشی اور دہشت گردی کی حمایت بند کرے۔ عباس عراقچی کا مزید کہنا تھا کہ یمن پر امریکی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، امریکی حملوں کیخلاف یمن سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
دیگر ذرائع کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران کو ڈیکٹیشن دینے کا امریکا کو کوئی حق نہيں ہے اور وہ دور 1979ء میں ہی ختم ہوگیا۔ اپنے سوشل میڈیا پیج پر جاری پیغام میں ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ ایران کو ڈیکٹیشن دینے کا اسے کوئی حق حاصل نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہم نے غزہ کے محاصرے کے جواب میں اسرائیل کی نیویگیشن کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے، عبدالمالک الحوثی
ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے ایکس پیغام میں لکھا ہے کہ امریکی حکومت کو ایران کی خارجہ پالیسی کے سلسلے میں ڈیکٹیشن دینے کا نہ تو اختیار ہے نہ ہی اسے کوئی اس سلسلے میں حق حاصل ہے۔ انہوں نے زور دیکر کہا ہے کہ ڈیکٹیشن دینے کا دور، 1979ء میں یعنی اسلامی انقلاب کی کامیابی کے ساتھ ختم ہوگیا تھا۔
ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنے اس پیغام میں لکھا ہے کہ گذشتہ سال بائیڈن کی حکومت نے تاریخی بے وقوفی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 23 ارب ڈالر ایک سفاک اور قاتل حکومت کے حوالے کر دیئے، جس کے نتیجے میں 60 ہزار فلسطینی شہید ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا ان جرائم کے لیے امریکہ کو ذمہ دار ٹھہرا رہی ہے۔ وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنے پیغام کے اختتام میں لکھا ہے کہ اسرائیلی نسل کشی اور دہشت گردی کی حمایت کو ختم اور یمنی عوام کے قتل عام کو بند کیا جائے۔