مشرق وسطی

امریکہ نے ہماری وارننگ کو نظر انداز کیا کیونکہ اسے اسرائیلی زندگیوں کی پرواہ نہیں، انصار اللہ کا دعویٰ

شیعہ نیوز: یمنی مزاحمتی جماعت انصار اللہ نے کہا ہے کہ امریکہ کو قابض اسرائیلیوں کی زندگیوں کی کوئی پرواہ نہیں، یہی وجہ ہے کہ اس نے ان کی جانب سے دی گئی وارننگز کو نظرانداز کر دیا، حالانکہ یہ انتباہات واضح طور پر ممکنہ خطرناک اقدامات سے متعلق تھیں۔

یہ بیان انصار اللہ کے سیاسی کونسل کے صدر مہدی المشاط کی جانب سے دیا گیا، جنہوں نے صنعاء میں وزارت دفاع، آرمی چیف اور فوجی زونز کے کمانڈروں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد یہ بات سرکاری نیوز ایجنسی سبأ کے ذریعے جاری کی۔

مہدی المشاط کا کہنا تھاکہ "ہم نے غیر رسمی ذرائع سے امریکیوں کو ان اقدامات کے بارے میں متنبہ کیا تھا جو صنعاء کی جانب سے اٹھائے جا سکتے ہیں مگر ان کے خیال میں شاید ان کی دفاعی ٹیکنالوجی ہمیں روک لے گی”۔

یہ بھی پڑھیں : یمن کا بن گورین ایئرپورٹ پر حملہ، تل ابیب کےلئے بین الاقوامی پروازیں بند

انہوں نے مزید کہا کہ "واشنگٹن نے ان انتباہات کو سنجیدہ نہیں لیا کیونکہ حقیقت یہ ہے کہ امریکہ کو صہیونیوں کی زندگیوں سے کوئی دلچسپی نہیں”۔

انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ "یمن نے امریکی جارحیت کے پہلے مرحلے کو ناکام بنایا اور اب بھی امریکی فوج کی اہم معلومات ہمارے فوجی اداروں کے علم میں ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ وہ ہمارے اقدامات کو روکنے سے قاصر ہیں”۔

المشاط نے حالیہ حملے کو اس دعوے کا ثبوت قرار دیتے ہوئے کہا کہ "اس ہفتے امریکی طیارہ بردار بحری جہاز ‘یو ایس ایس ٹرومین’ کو نشانہ بنایا گیا اور اس پر موجود ایف 18 جنگی طیارہ مار گرایا گیا۔ یہ ہماری کارروائی کی درستگی کا کھلا ثبوت ہے”۔

اتوار کو انصار اللہ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے قابض اسرائیل کے بین گوریون ایئرپورٹ کو ایک سپرسانک بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنایا جو کامیابی سے اپنے ہدف پر گرا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ مظلوم فلسطینیوں کی حمایت اور غزہ میں جاری نسل کشی کے خلاف مزاحمت کا پیغام ہے۔

اسرائیلی چینل 12 کے مطابق اسرائیلی دفاعی نظام "حیٹز” اور امریکی نظام "تھاڈ” میزائل کو روکنے میں ناکام رہے اور میزائل ایئرپورٹ کے ٹرمینل 3 کے قریب ایک کھلی جگہ پر آ گرا، جہاں طیارے کھڑے تھے۔ واقعے میں 7 افراد زخمی ہوئے جبکہ تقریباً ایک گھنٹے تک پروازیں معطل رہیں۔

اس سے قبل بھی انصار اللہ نے بین گوریون ایئرپورٹ پر حملوں کا دعویٰ کیا تھا، مگر یہ پہلا موقع ہے جب کسی یمنی میزائل نے براہ راست ایئرپورٹ پر اثر ڈالا اور پروازوں کی روانی متاثر کی، جسے قابض اسرائیلی حکام نے بھی تسلیم کیا ہے۔

حملے کے بعد سوئٹزرلینڈ، آسٹریا، آسٹریلیا اور بھارت سمیت نو بین الاقوامی ایئرلائنز نے تل ابیب کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کر دیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button