امریکا انسانیت کا اصل دشمن، مسلم حکمرانوں کی بے حسی نے اسرائیل کو درندگی کرنے کا موقع دیا، پروفیسر ابراہیم
شیعہ نیوز: امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ مسلم حکمرانوں کی بے حسی نے اسرائیل کو درندگی و بربریت کا مظاہرہ کرنے کا موقع دیا ہے، اسرائیل کے مظالم نے انسانیت کا چہرہ سیاہ کر دیا، غزہ میں معصوم بچوں کا قتل عام انسانیت کے منہ پر سیاہ دھبہ ہے۔ وہ ڈسٹرکٹ اسمبلی ہال میں جماعت اسلامی دیر بالا کے زیر اہتمام غزہ کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔ غزہ کنونشن سے فلسطین کی تحریک مزاحمت حماس کے نمائندے ڈاکٹر خالد القدومی، امیر ضلع صاحبزادہ فصیح اللہ، صاحبزادہ طارق اللہ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر سابق ایم پی اے محمد علی اور سابق امیر ضلع حنیف اللہ ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ظالم کا ہاتھ نہ روکنا بھی ظالم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے۔ اللہ تعالیٰ مسلم حکمرانوں کو غیرت اور ہمت دے کہ وہ اسرائیلی مظالم کو روکنے کا اعلان کریں، قراردادوں اور مذمتوں کا دور ختم ہو گیا، لاتوں کے بوت باتوں سے نہیں مانیں گے۔ اسرائیل امریکا کی شہ پر اہل فلسطین پر مظالم برپا کر رہا ہے، امریکا انسانیت کا اصل دشمن ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی الخدمت فاؤنڈیشن فلسطینیوں کی مدد کے لیے میدان میں ہے۔ صدر، وزیر اعظم اور آرمی چیف غزہ کی صورتحال پر دو ٹوک اور واضح مؤقف اختیار کریں۔ حکمرانوں کی خاموشی فلسطینیوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ فلسطین اور کشمیر کے لیے پوری قوم قربانیاں دینے اور سربکف ہونے کے لیے تیار ہے، حکمران اور افواج پاکستان اپنا کردار ادا کریں، حماس کی قانونی حیثیت کو تسلیم کیا جائے۔ تمام اسلامی ممالک کو جمع کر کے جنگ بندی کے لیے اعلامیہ جاری کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چالیس ہزار سے زائد فلسطینی مسلمانوں کو شہید کردیا گیا، درندہ اسرائیل پناہ گزیں کیمپوں پر بمباری کررہا ہے۔ امریکہ منافقت اور دہشت گردانہ تاریخ رکھتا ہے اس نے ہیروشیما ناگاساگی پر ایٹم بم گرائے، ویت نام پر لشکر کشی کی، امریکہ کا حکمران طبقہ بھی اپنے عوام کی بات نہیں سنتا اور اسرائیل کا سرپرست بنا ہوا ہے، اہل فلسطین کے خون اور قربانیوں کے نتیجے میں امریکہ و اسرائیل کی دہشت گردی پوری دنیا میں عیاں ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس کے مجاہدین نے 7 اکتوبر کو اسرائیل کی فوج اور ٹیکنالوجی کو شکست دی، اسرائیل نے اپنی ناکامی کو چھپانے کے لیے عورتوں اور بچوں پر بدترین بمباری کی اور اسے حماس کے خلاف جنگ کا نام دیا۔ غزہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد القدومی کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور امریکہ کا اصل چہرہ دیکھنا ہے تو غزہ میں دیکھیں۔ علماء جہاد کی غلط تفسیر نہ کریں، جہاد وہی ہے جس کا حکم اللہ نے دیا ہے۔ فلسطین پوری امت مسلمہ کا مسئلہ ہے۔ غزہ کے عوام کے حوصلے بلند ہیں۔ طوفان الاقصیٰ نے اسرائیل کے دفاعی نظام اور ٹیکنالوجی کو تہس نہس کردیا۔ انھوں نے مسلمان ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے عشق میں ڈوبے مسلم ممالک کو فلسطین کی مدد کرنی چاہیے۔ بائیڈن الیکشن میں جیتنے کے لیے مذاکرات کا ڈھونگ رچا رہا ہے۔ امریکہ میں یونیورسٹیوں کے طلباء فلسطین کے حق میں مظاہرے کر رہے ہیں۔ جوبائیڈن نسل کشی روکنا نہیں چاہتا۔ یہ جنگ طویل ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ فلسطین میں بچے، خواتین بھوکے پیاسے ہیں۔ امت مسلمہ روٹی کا ٹکڑا بھی نہیں پہنچا سکتی۔ اسرائیل کا وجود مٹ کر رہے گا۔ ان شاءاللہ وہ وقت دور نہیں جب ہم مسجد اقصی میں نماز فتح ادا کریں گے۔