دنیا

امریکہ کی ایران سے تعلقات رکھنے پر چھ چینی کمپنیوں پر پابندی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) امریکی وزارت خزانہ نے چین کے پانچ شہریوں اور چھے کمپنیوں پر ایران کے ساتھ کار وبار کرنے کے بہانے پابندیاں عائد کردی ہیں۔

امریکی وزارت خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے چین کے پانچ شہریوں اور چھے کمپنیوں پر ایران کے ساتھ تعلقات رکھنے اور کاروبار کرنے کی بنا پر پابندی عائد کردی ہے۔

امریکی وزات خزانہ نے پہلے بھی ایران کے ساتھ تعلقات رکھنے کے بہانے کئی دیگر کمپنیوں اور اشخاص پر پابندیاں عائد کی تھیں۔

امریکی وزارت خزانہ نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات اعلان کیا تھا کہ یورپی حکام نے امریکہ کو اطمینان دلایا ہے کہ واشنگٹن کے ساتھ ہم آہنگی کےبغیر ایران پرعائد پابندیوں کے دوران کوئی بھی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے امریکی پابندیوں کو نقصان پہنچتا ہو۔

امریکی وزیرخزانہ اسٹیون منوچین نے امریکی وزیرخارجہ پمپیئو اور صدر ٹرمپ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکی حکام نے پچھلے مہینوں کے دوران ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے اور پابندیوں کے سلسلے میں یورپی حکام سے وسیع مذاکرات کئے ہیں ۔ امریکہ نے ایٹمی معاہدے سے نکلنے کے بعد ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی مہم چلارکھی ہے۔

امریکہ کے اس غیر قانونی اقدام کے بعد امریکہ برطانیہ اور جرمنی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی سے ہونے والے نقصان کے ازالے کے لئے ایران کے اقتصادی مفادات کی تکمیل کریں گے لیکن ان ملکوں نے بظاہر امریکہ کے مقابلے میں اپنے لفظی اور سیاسی بیانات کے باوجود ابھی تک ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کے لئے کوئی کامیاب عملی اقدام انجام نہیں دیا ۔

ایران نے بھی آٹھ مئی دوہزار انیس کو ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کو ایک سال پورے ہونے کے بعد معاہدے کی شق نمبر چھبیس اور چھتیس کے مطابق اپنے بعض وعدوں پر عمل درآمد کو معطل کردیا تھا اور یورپ کو ساٹھ روز کی مہلت دی تھی کہ وہ اس عرصے میں اپنے عملی اقدامات انجام دے لیکن پہلی ساٹھ روزہ مہلت گذرنے کے بعد ایران نے ایٹمی معاہدے کی بعض شقوں پر عمل درآمد کو معطل کرنے کا دوسرا اور پھر مزید ساٹھ روزہ مہلت ختم ہونے کے بعد تیسرا قدم بھی اُٹھایا لیا ہے اور جیسا کہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران کے صبر کی بھی ایک حد ہے اگر یورپ نے اپنے وعدوں پر عمل نہ کیا تو ایران اپنی عزت و وقار کے مطابق فیصلہ کرے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button