امریکہ نے ایٹمی معاہدے اور اجتماعیت کو خطرے میں ڈال دیا۔ ظریف
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ امریکہ کے قوانین کو توڑنے سے ایٹمی معاہدے اور عالمی امن کو خطرہ لاحق ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے چین کے دارالحکومت بیجنگ کے دورے کے موقع پر اپنے ٹوئٹر پیج میں کہا کہ اس دہائی میں اپنے آخری دورے میں ایران، روس اور چین نے اتفاق کیا کہ امریکہ کے اقدامات چند فریقی اور اجتماعیت کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے۔
جوادظریف نے کہا کہ ایران، روس اور چین یقین رکھتے ہیں کہ تین یورپی ممالک اور یورپی یونین ظاہری موقف کو ترک کرکے اپنے وعدوں پر عمل کرنے کے ساتھ عالمی ایٹمی معاہدے کو تحفظ فراہم کرسکتے ہیں۔
دوسری طرف ایران کے وزیر خارجہ نے بعض ممالک کی جانب سے دنیا میں بدامنی اور جنگ بھڑکانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور روس دوسروں کے برخلاف علاقے اور دنیا میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں۔
ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نےماسکو میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف سے ملاقات میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ علاقے کے مسائل کے حل کے تعلق سے تہران اور ماسکو کے اقدامات اور نظریات ایک جیسے ہیں ۔کہا کہ ان حساس حالات میں ایران اور روس کے تعلقات نہایت اچھے ہیں اور تہران ان تعلقات کو مزید فروغ دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔
وزیرخارجہ جواد ظریف نے ایران ، روس اور چین کی مشترکہ فوجی مشقوں کو امن کے لئے تعاون قرار دیا اور کہا کہ تہران اور ماسکو ہر سطح پر اپنا تعاون جاری رکھنا چاہتے ہیں۔
اس ملاقات میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے بھی کہا کہ روس اور ایران بہت سے علاقائی اور عالمی مسائل میں مشترکہ موقف کے حامل ہیں اور دونوں ملکوں کی پرامن کوششیں اسی کی عکاسی کرتی ہیں ، لاؤروف نے ایٹمی سمجھوتے سے امریکہ کے باہر نکل جانے کو یکطرفہ اور غیرقانونی اقدام قرار دیا اور اسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار داد بائیس اکتیس کے منافی بتاتے ہوئے کہا کہ سب کو ایٹمی سمجھوتے کے تحفظ اور اسے ٹوٹنے سے روکنے کی کوشش کرنا چاہئے۔
ایران اور روس کے وزرائے خارجہ نے باہمی تعلقات، علاقائی مسائل منجملہ خلیج فارس، شام اور افغانستان کے حالات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔