امریکہ نے شام سے تیل اور گندم کے 94 ٹینکرز چرائے لیا
شیعہ نیوز: امریکی قابض افواج نے گندم اور تیل سے لدے 94 ٹرک چوری کیے اور اس سامان کو غیر قانونی گزرگاہوں کے ذریعے شمالی عراق پہنچایا۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی "سانا” نے مقامی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ امریکی قابض افواج کے کالے تیل سے لدے 30 ٹینکر ٹرک "الولید” کی غیر قانونی کراسنگ کو عبور کر کے عراق کی طرف روانہ ہو گئے۔
مقامی ذرائع نے اس بات پر زور دیا کہ السویدیہ کے کھیتوں سے چوری شدہ تیل سے بھرے مزید 44 ٹینکرز کو محمودیہ کراسنگ کے ذریعے عراق پہنچایا گیا۔
متذکرہ ذرائع نے سانا کو بتایا کہ امریکی قابض افواج نے 20 ٹرک چوری شدہ شامی گندم کو سمالکا بارڈر کراسنگ کے ذریعے شمالی عراق پہنچایا۔
گزشتہ ہفتے الجزیرہ کے علاقے کے تیل کے کنوؤں سے چوری شدہ تیل لے جانے والے 43 ٹینکروں کا ایک قافلہ، جس پر امریکی فوج کا قبضہ ہے، غیر قانونی "المحمودیہ” کراسنگ کے ذریعے شمالی عراق میں داخل ہوا۔
گزشتہ ایک ہفتے کے دوران شام کے شمال مشرق میں واقع ہسکہ کے مضافاتی علاقوں کی غیر قانونی گزرگاہوں کے ذریعے شامی تیل لے جانے والے درجنوں ٹینکرز کو امریکی افواج نے عراق پہنچایا۔
دسمبر 2016 میں شام میں امریکی فوجی دستے کے طور پر داعش دہشت گرد گروہ کی شکست کے بعد، امریکی افواج نے براہ راست اس گروہ کی جگہ لے لی اور عین وقت سے داعش کی بجائے شام کا تیل نکالنا اور چوری کرنا شروع کر دیا۔
الحسکہ اور شام کے دوسرے شمالی علاقوں میں امریکی افواج اور "سیرین ڈیموکریٹک فورسز” (ایس ڈی ایف) کے نام سے جانی جانے والی ملیشیاؤں کے زیر قبضہ علاقے ہمیشہ دہشت گردوں کی موجودگی کے خلاف شامی شہریوں کے احتجاج کے گواہ رہے ہیں۔ ان علاقوں کے مکینوں کے خلاف قابضین اور ملیشیاؤں کی کارروائیاں۔
شامی حکومت نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ شام کے مشرق اور شمال مشرق میں ان ملیشیاؤں اور امریکیوں کا تیل کی لوٹ مار کے علاوہ کوئی اور مقصد نہیں ہے اور ان کی موجودگی غیر قانونی ہے۔