
امریکہ کا موقف تبدیل ہوا ہے ہمارا نہیں!، محمد عبدالسلام
شیعہ نیوز: یمن کی انصاراللہ تنظیم کے ترجمان محمد عبدالسلام نے کہا ہے کہ سلطنت عمان کے ذریعے امریکہ کی درخواستیں موصول ہوئیں لیکن جس چیز میں تبدیلی آئی ہے وہ امریکہ کا موقف ہے نہ کہ ہمارے ارادے میں۔
المسیرہ نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے محمد عبدالسلام نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ سمجھوتہ صرف یمن پر حملے روکنے کے بدلے امریکی جہازوں کو نشانہ نہ بنانے پر ہوئی ہے اور اس کا صیہونی دشمن پر یمن کی مسلح افواج کی کارروائیوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں : اگر مسلمان متحد ہو جائیں تو دشمن ان کا بال بھی بیکا نہیں کر سکتا، صدر ایران
انہوں نے کہا کہ غزہ کی حمایت میں یمنی عوام کی کارروائیاں میں اور بھی بہتر انداز میں اضافہ ہوگا کیونکہ صنعا پر امریکی حملے صیہونی دشمن کی حمایت میں انجام دیے جا رہے تھے۔
محمد عبدالسلام نے زور دیکر کہا کہ امریکہ کے ساتھ ابتدائی سمجھوتے اور غزہ کی حمایت میں یمن کے اقدامات کے مابین کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین اور غزہ کی حمایت میں یمن کے موقف میں تبدیلی کا کوئی امکان پایا نہیں جاتا۔
انصاراللہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکیوں کا اعلان، واشنگٹن کی کمزوری اور شکست کا اعتراف ہے کیونکہ وہ صیہونی جہازوں کی حفاظت میں ناکام رہے اور ٹرمپ کے موقف سے بھی اسی بات کا اندازہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات ٹرمپ نے یہ دعوے کرکے کوشش کی اپنی ان باتوں کو توڑ مروڑ دے جس میں اس نے یمن کی مسلح افواج کی صلاحیتوں کو ختم کرنے کا دعوی کیا تھا۔
محمد عبدالسلام نے زور دیکر کہا کہ ہم امریکہ کے موقف کا جائزہ لے رہے ہیں اور اگر یہ موقف باتوں کی حد تک رہا اور واشنگٹن نے حملے بحال کرنے کی کوشش کی تو امریکی جہازوں کے خلاف ہماری کارروائی بھی بحال ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ یمن پر جارحیت میں جن ممالک کا کردار رہا ہے، انہیں بھی اسی طرح نقصان پہنچائیں گے جس طرح سے امریکہ کو پہنچایا ہے۔