دنیا

امریکی مہلک ہتھیاروں کیلئے سعودی عرب اچھی منڈی ہے

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو بہانہ بنا کر سعودی عرب کو مہلک ہتھیاروں کی فروخت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور آل سعود خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خطرہ قرار دیتے ہوئے سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے کے سلسلے میں کانگریس کی قرارداد کو ویٹو کرتے ہوئے سعودی عرب کو مہلک ہتھیار فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

امریکی حکومت نے اس سے قبل ایران کے ساتھ کشیدگی کو بہانہ بنا کر کانگریس کمیٹی کو آگاہ کیا تھا کہ وہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور اردن کو 8 ارب ڈالر کے مہلک ہتھیار فراہم کرنا چاہتی ہے۔ ٹرمپ کا سعودی عرب کی حمایت میں یہ دوسرا ویٹو ہے۔ اس سے قبل ٹرمپ نے یمن کی جنگ میں امریکہ کی شرکت کے خلاف کانگریس کے منظور کردہ مسودۂ قانون کو ویٹو کردیا تھا۔

ٹرمپ کی سعودی عرب کے ساتھ اندھی محبت کے بارے میں امریکی ہاروارڈ یونیورسٹی کے استاد لورنس ٹرائپ کا کہنا ہے کہ امریکہ کا یہ اقدام غیر سنجیدہ اور غیر منطقی ہے امریکی ہتھیاروں کی بدولت سعودی عرب ، یمن میں بڑے پیمانے پر یمنی بچوں کا قتل عام اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا ارتکاب کر رہا ہےاور امریکی صدر کی حمایت کی وجہ سے سعودی عرب یمن میں وسیع پیمانے پر جنگی جرائم کا ارتکاب کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے مسودہ قانون کو ویٹو کرنا ایک الگ مسئلہ ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ امریکہ کے تاجر مشرق وسطیٰ میں بڑے پمیانے پر اسلحہ کے لین دین میں مشغول ہیں۔

لورنس ٹرائپ نے کہا کہ امریکہ ہتھیاروں کی فروخت کی دوڑ میں یورپی ممالک سے پیچھے نہیں رہنا چاہتا اور اس سلسلے میں وہ ایران کو بھی بہانہ بنا کر خطے میں بڑے پیمانے پر ہتھیار فروخت کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔

امریکی یونیورسٹی کے استاد کا کہنا ہے کہ یمن جنگ امریکی صدر ٹرمپ کےلئے ہتھیاروں کو فروخت کرنے کا بہترین بہانہ ہے اور امریکی صدر کی انسانی حقوق پر بھی کوئی توجہ نہیں۔ اور ٹرمپ یمن جنگ میں سعودی عرب کے سنگین جرائم میں برابر کے شریک ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button