امریکی پولیس کا احتجاجی مظاہرین پر کیمیکل پھینکنے کا اعتراف
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) نیویارک پولیس نے لافیئٹ اسکوائر پر مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے کیمیکل پھینکنے کا اعتراف کیا ہے۔ پولیس کے مطابق کیمیکلز کا استعمال مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق آنکھوں اور ناک میں جلن پیدا کرنیوالے پیپر بالز کے ساتھ کیمیکل استعمال کیا گیا ہے۔ ترجمان پارک پولیس کا کہنا ہے کہ آنسوگیس کا لفظ غلط استعمال کیا گیا ہے جس پر افسوس ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کیمیکل کے استعمال سے مظاہرین کو سانس لینے میں دشواری اور جلد پر جلن محسوس ہوئی تھی۔
دوسری جانب امریکہ میں نسل پرستی اور سیاہ فام برادری سے منافرت کے خلاف ملک گیر احتجاج پورے ملک میں پھیل گئے ہیں۔ مظاہروں کی سرکوبی کے لئے ایسے پولیس اہلکاروں کو استعمال کررہی ہے جن کی کوئی شناخت نہیں ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں پولیس کے تشدد سے سیاہ فام شہری کی ہلاکت پر شروع ہونے والے ملک گیر احتجاج میں پولیس کے تشدد میں کم سے کم 20 افراد ہلاک، سینکڑوں زخمی، جبکہ 10 ہزار افراد کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔
گرفتار ہونے والوں میں سے 86 فی صد کا تعلق امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن سے ہے۔ شدید عوامی دباؤ کے بعد واقعے کے مرکزی ملزم سفید فام پولیس اہلکار کے خلاف مقدمے میں مزید سخت دفعات شامل کر دی گئی ہیں۔ تین دیگر پولیس اہلکاروں کو بھی مقدمے میں شامل کر لیا گیا ہے۔
نیو یارک، واشنگٹن، نیو اورلینز اور مینی سوٹا میں مشتعل مظاہرین نے ریلیاں نکالیں۔ پولیس کے تشدد سے سیاہ فام شہری کی ہلاکت پر شروع ہونے والا احتجاج تحریک میں تبدیل ہوگیا ہے اور پورے ملک میں جاری مظاہروں سے 10 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے اس کے علاوہ مختلف شہروں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ پولیس نے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا استعمال کیا جبکہ اہم عمارتوں کی سیکیورٹی فوج کے حوالے کر دی گئی ہے۔