امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ترکی کی معیشت تباہ کرنے کی دھمکی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر شمالی شام سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے دوران ترکی نے ’حد سے بڑھ‘ کر کوئی کارروائی کی تو اس کی معیشت کو ’تباہ و برباد‘ کردیں گے۔
برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی جانب سے فوجوں کے انخلا کے اعلان کی امریکہ کی دونوں سیاسی جماعتوں کے قانون سازوں نے اس خدشے کے پیشِ نظر مذمت کی تھی کہ اس سے ترک افواج کو کرد سربراہی میں قائم فوجی اتحاد پر حملہ کرنے کا راستہ مل جائے گا جو طویل عرصے تک امریکہ کے اتحادی رہے ہیں۔
سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’جیسا کہ میں پہلے بھی صاف صاف کہہ چکا ہوں اسے دوبارہ دہراتا ہوں کہ اگر ترکی نے کچھ بھی ایسا کیا جو میری بہترین عقل کے مطابق حد سے ماورا ہوا تو میں ترکی کی معیشت کو تباہ و برباد کردوں گا ۔
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ایک سینئر عہدیدار نے اس بارے میں کہا کہ اگر ترکی شمال مشرقی شامل کے ان علاقوں میں حملہ کرنا چاہتا ہے جہاں داعش کے عسکریت پسندوں کو زیرِ حراست رکھا گیا ہے تو امریکہ ترکی سے ان قید جنگجوؤں کی بھی ذمہ داری اُٹھانے کی توقع کرتا ہے۔
ایک سینئر امریکی ذمے دار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس امر کی تردید کر دی کہ امریکی صدر نے ترکی کی آئندہ عسکری مداخلت کی توثیق کی ہے۔ ذمے دار کا کہنا تھا کہ ’’ہم کسی بھی صورت اس آپریشن کی حمایت نہیں کر رہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ نے شام میں آپریشن کے حوالے سے عسکری معاونت کے حصول سے متعلق ایردوآن کی درخواست مسترد کر دی۔
عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ ابھی تک امریکہ کی اتحادی کرد ملیشیا ان حراستی مراکز کا انتظام سنبھال رہی تھی۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں دی گئی بریفنگ میں ان کا کہنا تھا کہ ’اگر ترکی ان علاقوں میں آتا ہے جہاں جیلیں موجود ہیں اور سیریئن ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) کو ان جیلوں کے اطراف میں سکیورٹی پوزیشنز چھوڑیں تو ہم امید کرتے ہیں کہ ترک افواج انہیں سنبھال لیں گی۔