مشرق وسطی

سعودی عرب کے ملک خالد ہوائی اڈے پر ایک بار پھر حملہ

شیعہ نیوز: یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے کہا ہے کہ یمنی ڈرون طیاروں نے ہفتے کے روز ملک خالد ہوائی اڈے پر بمباری کی ہے۔ یہ حملے یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت اور یمن کا محاصرہ جاری رہنے کے جواب میں کئے گئے ہیں۔

یمنی فوج کے ترجمان کے مطابق جنوبی سعودی عرب کے علاقے خمیس مشیط کے ملک خالد ایئرپورٹ پر کئے جانے والے حملے میں صماد تین قسم کے دو ڈرون طیاروں کا استعمال کیا گیا۔ اس سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جدہ میں آرامکو آئل کمپنی کی تنصیبات کوبھی نشانہ بنایا۔ یمنی ڈرون طیاروں نے جمعے کے روز ملک خالد اور ابہا بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر بھی بمباری کی۔

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی جانب سے یہ جوابی حملے ایسی حالت میں کئے جا رہے ہیں کہ سعودی اتحاد کی جارحیت کا سلسلہ بدستور جاری ہے حالانکہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی جانب سے بارہا اعلان کیا گیا ہے کہ سعودی اتحاد اگر جنگ و جارحیت کا سلسلہ بند اور یمن کا ظالمانہ محاصرہ ختم کردے تو یہ حملے بند کر دیئے جائیں گے۔

دریں اثنا یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے نائـب وزیر خارجہ نے امریکہ کے سی این این نیوز چینل سے گفتگو میں کہا ہے کہ صوبے مآرب کے بیشتر علاقوں کو سعودی اتحاد کے آلہ کاروں کے قبضے سے آزاد کرا لیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی پیش قدمی بدستور جاری ہے تاکہ باقی بچے زیرقبضہ علاقوں کو بھی آزاد کرایا جا سکے۔

مآرب کے مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران سعودی اتحاد کے آلہ کار فوجیوں کے خلاف بڑی اور سخت فوجی کارروائی شروع کر دی ہے اور وہ شہر مآرب میں شمال اور مشرق کی طرف تیزی سے پیش قدمی کر رہی ہے۔ انصاراللہ نے مآرب شہر کو آزاد کرانے کی کوشش گزشتہ ہفتے شروع کی تھی اور سعودی اتحاد کی آلہ کار فوج کو بھاری شکست ملنے کے بعد یمن کی مستعفی حکومت کے عہدیداروں نے سعودی اتحاد سے مزید فوج روانہ کئے جانے کی درخواست کی ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران یمن کے صوبے مآرب پر اکتیس بار وحشیانہ ہوائی حملے کئے- المسیرہ ٹی وی کے مطابق سعودی اتحاد نے انیس بار صرواح، سات بار مدغل اور پانچ بار مجزر کو جارحیت کا نشانہ بنایا جبکہ صعدہ اور الجوف پر بھی سعودی اتحاد کی جارحیت جاری رہی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button