
اقوام متحدہ دہرا رویہ چھوڑ دے ۔ انصار اللہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) انقلاب یمن کی اعلی کمیٹی کے سربراہ نے اقوام متحدہ کے دہرے رویے پر تاکید کرتے ہوئے آرامکو حملے کی تحقیقات کے لئے ماہرین کی ٹیم سعودی عرب بھیجنے کے موقف کی مذمت کی ہے۔
انقلاب یمن کی اعلی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے یمنی عوام کے خون سے زیادہ سعودی تیل پر اقوام متحدہ کی توجہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرامکو آئیل تنصیبات پر یمنی فوج کے ڈرون حملے یمن پر سعودی اتحاد کے مسلسل حملوں اور محاصرے کے جواب میں انجام پائے ہیں۔
محمد علی الحوثی نے یمن میں جارح اتحاد کے جرائم کو نظر انداز کرنے اور ان جرائم کی تحقیقات کرانے کے لئے ماہرین کی ٹیم یمن نہ بھیجنے اور جارح اتحاد کے اقدامات سے رونما ہونے والے انسانی المیے کی مذمت کی ۔
خبری ذرائع نے بدھ کو رپورٹ دی کہ اقوام متحدہ آرامکو آئل تنصیبات پر ہونے والے حالیہ حملے کی تحقیقات کے لئے ماہرین کی ایک ٹیم سعودی عرب روانہ کرے گا۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ڈرون طیاروں نے سنیچر کو ’’دفاعی توازن ٹو‘‘ نامی ایک کارروائی میں مقامی ساخت کے دس ڈرون طیاروں سے سعودی عرب کی آئل کمپنی آرامکو کی بقیق اور خریص تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔
دوسری جانب یمن کی تحریک انصار اللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے بھی آرامکو آئل تنصیبات پر یمن کے حملوں کے باعث ہونے والی مذمتوں کا جواب دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اگر یمن پر جارحیت کو روکا نہ گیا تو جارح سعودی اتحاد کے خلاف آئندہ کی کارروائیاں مزید دردناک ہوں گی۔
تحریک انصار اللہ کے ترجمان نے تاکید کے ساتھ کہا کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ یمنیوں کی مذمت کے بجائے چند سال سے جاری جرائم اور قتل عام کی مذمت کریں – محمد عبدالسلام نے کہا کہ سعودی عرب کا تیل، یمن کے عوام کے خون سے زیادہ قیمتی نہیں ہے۔