اقوام متحدہ کا فلسطینیوں کے قتل عام کی تحقیقات کا مطالبہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت میں عورتوں اور بچوں سمیت ایک ہی کنبے کے آٹھ افراد کی شہادت کی تحقیقات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے پیس کوآرڈینیٹر نیکلای ملادینوف نے سنیچر کو ایک بیان جاری کر کے کہا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملے میں ایک ہی کنبے کے آٹھ افراد کی شہادت کے واقعے کی تحقیقات ضروری ہیں ۔ملادینوف نے کہا کہ عام شہریوں کا قتل عام کا چاہے غزہ میں ہو یا کہیں اور ، کوئی جواز نہیں ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیوگوٹریش نے بھی غزہ پر حالیہ جارحیت میں ایک ہی کنبے کے آٹھ افراد کی شہادت کی فوری تحقیقات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
یاد رہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے جمعرات کو غزہ کے ایک رہائشی مکان پر بمباری کردی تھی جس میں تین بچوں اور دو خواتین سمیت آٹھ افراد شہید ہوگئے تھے ۔
دوسری طرف یورپی یونین کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں السوارکہ خاندان کو اجتماعی طور پر شہید کرنے کا واقعہ ناقابل قبول ہے۔ یورپی یونین اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے غزہ میں السوارکہ خاندان کو شہید کرنے کے واقعے کی فوری اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ 13 نومبر 2019ء کو غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج نے رات کی تاریکی میں بمباری کرکے ایک ہی خاندان کے 8 افراد کو شہید اور 12 کو زخمی کردیا تھا۔ شہداء میں دو بچے اور خواتین بھی شامل تھیں۔ اس وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں مکان کا نام و نشان مٹ گیا۔
قابل ذکر ہے کہ غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کی حالیہ جارحیت میں عورتوں اور بچوں سمیت کم سے کم37افراد شہید اور ایک سو دس سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ شہید ہونے والوں میں غزہ کے چھے اسکولی طلبا بھی شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں بھی زیادہ تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے ۔