مشرق وسطی

امریکی حمایت کے سائے میں عرب ممالک کی حماس مخالف سرگرمیاں تیز

شیعہ نیوز: عرب ممالک مصر، سعودی عرب، قطر اور اردن نے حماس کو غزہ سے ہٹانے کا منصوبہ، اسرائیلی مظالم کے باوجود دو ریاستی حل پر زور دیا۔

رپورٹ کے مطابق تل ابیب کی جانب سے غزہ میں جاری قتل و غارت گری کے باوجود امریکہ کی ہمہ جہت سیاسی اور فوجی حمایت جاری ہے، اور اسی پس منظر میں کئی عرب ممالک کی جانب سے فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے خلاف سرگرمیوں میں تیزی آگئی ہے۔

روسیا الیوم کے مطابق، صہیونی اخبار معاریو نے انکشاف کیا ہے کہ مصر، سعودی عرب اور فرانس کے درمیان ایک مشترکہ دستاویز پر دستخط کیے گئے ہیں، جس میں غزہ کو مستقبل میں حماس کے اثر و رسوخ سے پاک کرنے کی کوششوں کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ جنگ کے معاملے پر نیتن یاہو اور صہیونی آرمی چیف کے درمیان شدید اختلافات

رپورٹ کے مطابق، مصر نہ صرف حماس کو غیر مسلح کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے بلکہ اس کے بدلے میں ہی آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کررہا ہے۔ اسی مقصد کے تحت مصری وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی ان دنوں امریکہ کے دورے پر ہیں، جہاں وہ واشنگٹن میں متعلقہ حکام سے مشاورت کر رہے ہیں۔

دوسری جانب صہیونی ٹی وی چینل کان نے بھی اطلاع دی ہے کہ مصر، اردن، سعودی عرب، قطر، ترکی اور فرانس کی جانب سے ایک اور باضابطہ دستاویز اقوام متحدہ میں جمع کروائی گئی ہے، جس پر نیویارک میں ہونے والے ایک اجلاس کے دوران دستخط کیے گئے۔

اس دستاویز میں دو ریاستی حل پر زور دیا گیا ہے لیکن حماس کو غزہ سے الگ کیے بغیر اس منصوبے کو عملی شکل دینا ممکن نہیں سمجھا جا رہا۔

یہ تمام سرگرمیاں ایسے وقت میں ہورہی ہیں جب اسرائیل نے نہ صرف غزہ پر بمباری روکنے سے انکار کردیا ہے بلکہ جنگ بندی کی صورت میں بھی کسی مستقل ضمانت بھی نہیں دی ہے۔ اس تمام تر صورت حال میں امریکہ، اسرائیلی مظالم کو سیاسی اور دفاعی پشت پناہی فراہم کر رہا ہے جب کہ عرب دنیا کے بعض کلیدی ممالک حماس کے خلاف عملی اقدامات کر رہے ہیں، جس سے فلسطینی مزاحمت کو عالمی سطح پر مزید چیلنجز کا سامنا ہوسکتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button