مشرق وسطی

عرب ممالک کے اسرائیل سے تعلقات پر فلسطینی عوام کو دھچکا لگا ہے، صدر عباس

شیعہ نیوز : فلسطینی انتظامیہ کے صدر نے مسئلہ فلسطین کی نابودی کے لئے دشمنوں کی سازشوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام اپنی استقامت اور جدوجہد جاری رکھیں گے اور آخر کار کامیابی ہمارے قدم چومے گی۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس نے کہا کہ سینچری ڈیل اور غرب اردن کے الحاق کے منصوبے سے فلسطین کی 33 فیصد مزید سرزمین چلی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا اکہ امریکہ اور اسرائیل سینچری ڈیل کو عالمی قوانین کا متبادل قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں کوئی تبدیلی فلسطینی عوام کی مرضی کے بغیر پائیدار نہیں ہوگی اس لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کو چاہئے کہ وہ خلیج فارس کے ممالک کی عالمی کانفرنس بلائیں۔

محمود عباس کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں عالمی قوانین کے تحت حقیقی امن کے قیام کے لیے فلسطین سے اسرائیل کا ناجائز قبضہ ختم کرانا اور 1967 کی حیثیت کو بحال کرنا ضروری ہے۔

فلسطینی انتظامیہ کے صدر نے عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل سے تعلقات کی بحالی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کو دھچکا لگا ہے اور وہ خوش نہیں ہیں، اس لئے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ہمیں سائیڈ لائن لگایا جا رہا ہے۔ فلسطینی عوام اپنا فیصلہ خود کرنا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکی دباؤ میں آ کر بحرین اور متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی و تجارتی تعلقات بحال کرنے کے لیے امن معاہدہ کیا جس پر عالمی سطح اور فلسطین کی جانب سے شدید احتجاج کیا جا رہا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button