
پانی سر سے گزرنے سے پہلے عرب حکمران بیدار ہوجائیں، عبدالملک الحوثی
شیعہ نیوز: انصار اللہ کے سربراہ نے عرب ممالک کے حکمرانوں کو صہیونی خطرے سے انتباہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقت گزرنے سے پہلے بیدار ہوجائیں۔
رپورٹ کے مطابق یمنی تنظیم انصاراللہ کے رہنما سید عبدالملک الحوثی نے صہیونی حکومت سے درپیش خطرے کے بارے میں عرب دنیا کی خاموشی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی مظالم کے سامنے عرب حکمرانوں کی خاموشی ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے غزہ کی موجودہ صورت حال کو بدترین انسانی سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ صہیونی افواج فلسطینی شیرخوار بچوں تک کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ بھوک سے شہید ہونے والوں کی تعداد سرکاری اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہے۔
الحوثی کے مطابق صہیونی جارحیت اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ خواتین کو زچگی کے دوران بھی نشانہ بنایا جارہا ہے۔ غزہ میں عوام قحط، جبری نقل مکانی اور بندش کا شکار ہیں، اور جنہیں محفوظ علاقوں میں بھی محصور کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : امریکہ ایران کو 12 روزہ جنگ میں ہونے والے نقصانات کی تلافی کرے، ایرانی وزیر خارجہ
انہوں نے مزید کہا کہ صہیونی حکومت کوشش کر رہی ہے کہ ایک پروپیگنڈا جنگ کے ذریعے اپنی مجرمانہ اور مکروہ حقیقت کو خوبصورت ظاہر کرے، لیکن وہ اس کوشش میں ناکام رہی ہے۔
انصاراللہ کے رہنما نے کہا کہ عرب حکمران باقاعدہ طور پر اپنی عوام کو غزہ کے حق میں کسی بھی قسم کے اقدام یا سرگرمیوں سے روکتے ہیں، جبکہ اپنے فضائی راستے اور ہوائی اڈے صہیونی حکومت کے لیے کھول رکھے ہیں۔ سعودی عرب اور دیگر عرب حکومتوں کی فضائی حدود اور ہوائی اڈے صہیونی حکومت کے لیے کھلے ہیں اور ان کے درمیان اقتصادی تعاون بدستور جاری ہے۔ جبکہ غزہ میں معصوم شیرخوار بچے بھوک سے مر رہے ہیں، عرب اور اسلامی ممالک ہزاروں ٹن سامان صہیونیوں کو بھیج رہے ہیں۔ عرب حکمرانوں کو وقت گزرنے سے پہلے بیدار ہونا چاہئے۔
انصاراللہ کے رہنما نے کہا کہ صہیونی فوج کی درندگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ ان فلسطینیوں کو بھی نشانہ بنا رہی ہے جو اپنے اہل خانہ کے لیے روٹی تلاش کرنے نکلتے ہیں۔ مرنے والے صرف جنگی محاذ پر نہیں، بلکہ وہ بھی ہیں جو بھوک مٹانے کی کوشش میں شہید ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے مغربی دنیا کی انسانیت کے دعووں کو کھوکھلا قرار دیتے ہوئے کہا کہ مغربی دنیا کے لیے یہ شرمناک لمحہ ہے کہ وہ ایک طرف انسانیت کی علمبرداری کا دعوی کرتی ہے اور دوسری جانب غزہ کے بچوں کی ہڈیاں تک دیکھ کر بھی خاموش ہے۔
سید عبدالملک الحوثی نے غزہ کے لیے فضائی امداد کو نیا صہیونی فریب قرار دیتے ہوئے کہا کہ امداد ان علاقوں میں گرائی جارہی ہے جو پہلے ہی سرخ زون قرار دیے جاچکے ہیں۔ وہاں پہنچتے ہی فلسطینیوں کا قتل عام کیا جاتا ہے۔ یہ امداد دراصل ایک دھوکہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یمن کی جانب سے صہیونی بندرگاہ ایلات کی ناکہ بندی اور چوتھے مرحلے کے بحری محاصرے کا اعلان دشمن پر کاری ضرب ہے۔ ہر وہ کمپنی جو اسرائیل سے تجارت کرے، نشانہ بنائی جائے گی۔
الحوثی نے مسلم ممالک بالخصوص عرب دنیا کی درسگاہوں کو مخاطب کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ جب صنعاء یونیورسٹی فلسطین کی حمایت میں ریلی نکال سکتی ہے، تو دیگر عرب ممالک کی جامعات خاموش کیوں ہیں؟ فلسطین کا مسئلہ صرف یمن کا نہیں، پوری امت مسلمہ کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے یمنی عوام سے اپیل کی کہ وہ ہر ہفتے بھرپور شرکت کے ساتھ مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھیں کیونکہ یہی میدان میں موجودگی دشمن کی سب سے بڑی شکست ہے۔