آرامکو حملے سے خون پر تیل کی اہمیت کا پتہ چل گیا۔ حزب اللہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ آرامکو پر حملے سے خون پر تیل کی اہمیت کا پتہ چل گیا ہے۔
المنار کی رپورٹ کے مطابق لبنان کی عوامی اور انقلابی تحریک حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر یمنی فورسز کے دفاعی حملے کے نتیجے میں اس بات کا بخوبی علم ہوگیا ہے کہ عالمی سطح پر خون سے تیل اہم ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے مرحوم علامہ شیخ حسین کورانی کی یاد میں مجلس ترحیم سے خطاب کرتے ہوئےسعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر حملے کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ آرامکو پر حملے سے اس بات کا بخوبی علم ہوگیا ہےکہ عالمی برادری کے نزدیک انسانی خون سے تیل کی اہمیت کہیں زیادہ ہے۔
حسن نصر اللہ نے سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر یمنی فورسز کے دفاعی حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی اور متحدہ عرب امارات اربوں ڈالر امریکہ کے خزانوں میں جمع کرنے کے بجائے یمن کے خلاف جاری جنگ کا خاتمہ کریں۔
انہوں نے کہا یمنی اسلامی مزاحمتی تحریک کی جانب سے تیل تنصیبات پر حملے اس بات کے گواہ ہیں کہ یمن تمہاری سوچ سے کہیں گناہ زیادہ طاقتور ہے۔ اور اس سے بڑھ کر حملے کرسکتا ہے۔
اسلامی مزاحتمی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ میں سعودی اتحادی ممالک سے کہوں گا کہ وہ یمن سے نکل جائیں اور یمن کو یمنیوں کے حوالے کریں وہ خود اپنے مسائل کا حل تلاش کریں گے۔
یمنی عوام پر گذشتہ 5 برسوں سے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی بربریت اور جارحیت کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک ایک لاکھ سے زائد افراد شہید و زخمی ہو چکے ہیں اور آج بھی قربانی کا سلسلہ جاری ہے لیکن کسی نے یمن پر سعودی عرب کی جارحیت کی مذمت نہیں کی ۔
لیکن سعودی عرب کے تیل پر ہونے والے حملے کے نتیجے میں پوری دنیا اور خاص طور پر سعودی عرب کے حامی ممالک پر سوگ اور غم طاری ہوگیا ۔ انھوں نے کہا کہ آرامکو پر حملے کی مذمت کرنے والوں کو یمن کے نہتے اور بےگناہ عوام کے ساتھ بھی ہمدردی کا اظہار کرنا چاہیے۔