اربعین ویزہ پالیسی، علامہ راجہ ناصر کا عراقی وزیر اعظم کو خط
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے عراقی وزیراعظم کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے، جس میں انہوں نے پاکستانی زائرین کو عراقی ویزے کے حصول میں درپیش مشکلات کا مسئلہ اٹھایا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عراق کی حکومت نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے لوگوں کیلئے نہایت کڑی شرط رکھی ہوئی ہے، جس کے باعث دونوں ممالک سے جانے والے زائرین کو شدید مشکلات درپیش ہیں اور ہوٹل و فلائیٹ بکنگ کی مد میں کی گئی کروڑوں کی ادائیگیاں ضائع ہونے کا اندیشہ ہے۔
سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی ہدایت پر ایم ڈبلیو ایم شعبہ امور خارجہ کے سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے عراق کی اہم پارلیمانی سیاسی جماعتوں اور عراق کی صحافتی تنظیموں سے بھی رابطہ کیا ہے اور انہیں پاکستانی زائرین کی مشکلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے عراقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس مسئلہ کا فوری اور مناسب حل نکالا جائے۔سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی نے اس حوالے سے معاون خصوصی وزیر اعظم پاکستان سید ذولفقار بخاری سے بھی رابطہ کیا اور ان سے زائرین کی جملہ مشکلات کے حل میں اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سید ذولفقار بخاری نے عراقی ویزہ کے مسئلہ سمیت زائرین امام حسین (ع) کے حوالے سے درپیش مسائل پر اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ وہ اس حوالے سے خصوصی کوششیں کریں گے۔ ہر سال چہلم امام حسین (ع) کے موقع پر زائرین کی سہولت کی خاطر عراقی حکومت ویزا کو پیشگی اپروول سے مستثنیٰ قرار دیتی ہے۔ رواں سال عراقی حکومت نے پاکستانی زائرین کے لیے عائد پیشگی اپروول کی شرط کو ختم نہیں کیا اور عراقی حکومت نے پاکستان و بنگلہ دیش کے علاوہ پوری دنیا میں قائم سفارتخانوں اور قونصل خانوں کو چہلم امام حسین (ع) کے لیے ویزا جاری کرنے کا اختیار دیا ہے لیکن پاکستان اور بنگلہ دیش کے لئے اس کا اختیار صرف بغداد امیگریشن ہیڈ آفس کے پاس رکھا ہے۔ جس کی وجہ زائرین کے لیے ویزا کے اجرا میں کافی تاخیر متوقع ہے۔ اس تاخیر کی وجہ سے فلائٹ بکنگز اور ہوٹل کینسل ہونے کے باعث اربوں روپے ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔
پاکستانی اور عراقی حکام نے ایم ڈبلیو ایم کی قیادت کو یقین دلایا کہ وہ پاکستانی زائرین کے لیے ویزے کے حصول میں درپیش مشکلات کو برطرف کرنے میں مکمل تعاون کریں گے۔