زائرین امام حسینؑ پر مشکل وقت آتے ہی علامہ جواد نقوی لاپتہ ہوگئے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) اربعین پر زیارت کیلیے جانے والے زائرین گزشتہ دس دنوں سے مشکلات کا شکار تھے اور پاکستان میں انقلاب لانے کے نعرے لگانے والے علامہ جواد نقوی لاپتہ رہے۔
تفصیلات کے مطابق اربعین ویزہ پالیسی پر عراقی حکومت کی جانب سے اپروول کی شرط عائد ہونے پر زائرین امام حسینؑ شدید مشکلات کا شکار رہے جس کے حل میں تمام قومی تنظیموں ، اداروں اور علماءکرام نے اپنا کردار ادا کیا اور زائرین کو اس پریشانی سے نجات دلانے میں اپنا کردار ادا کیا، وہیں پاکستان کے تمام علماء ، تنظیموں، مدارس اور اداروں کو اسلام سے خارج قرار دینے والے خود ساختہ رہبر معظم پاکستان فرزند علی ہزاروی المعروف علامہ جواد نقوی اس پورے عرصے میں لاپتہ ہوگئے تھے۔
ملک میں انقلاب لانے کی تیاری میں مصروف علامہ جواد نقوی دنیا بھر کے حالات پر خوب گہری نظر رکھتے ہیں اور اپنی تقریروں میں دیگر علماء کو تنقید کا نشانہ بھی بناتے رہتے ہیں کہ وہ تشیع کے عالمی حالات پر گفتگو نہیں کرتے لیکن وطن عزیز پاکستان میں خودان کی ناک کے نیچے زائرین کا مسئلہ انتہائی سنگین نوعیت اختیار کرچکا تھا جس میں ہزاروں زائرین امام حسینؑ کے زیارت سے محروم رہ جانے کا خدشہ تھا وہیں شیعہ قوم کے کاروان سالاروں کے کروڑوں روپے کے نقصان کا بھی خدشہ تھا لیکن خود ساختہ رہبر معظم کو اس بات کی خبر ہی نہ ہوسکی یا پھر وہ اس سے کہیں زیادہ اہم کام میں مصروف ہونے کی وجہ سے اس اہم مسئلہ پر کوئی تقریر نہ کرسکے۔
ملت جعفریہ خراج تحسین پیش کرتی ہے علامہ سیدشہنشاہ حسین نقوی کو جنہوں نے اس مسئلےکے حل کیلیے وزیر اعظم پاکستان سمیت مختلف حکومتی شخصیات سے رابطے کیے اور زائرین کو اس پریشانی سے نجات دلانے میں اپنا کردار ادا کیا۔ شیعہ علماء کونسل کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی، مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ، آیت اللہ بشیر حسین نجفی سمیت تمام تنظیموں اور اداروں کو سلام پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے زائرین کے اس مسئلے میں تمام تعلقات کو استعمال کیا اور اس کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کیا۔
ملت جعفریہ علامہ جواد نقوی سے سوال کرتی ہے کہ آخر وہ کب انقلاب لانے اپنے کھوکھلے دعووں سے نکل کر ملت جعفریہ پاکستان کی بہتری کیلیے کوئی اقدام کریں گے؟ اور آخر کب وہ مشکل وقت میں ملت جعفریہ کے ساتھ کھڑے نظر آئیں گے؟