فلسطینی مجاہدین اور صیہونیوں کے درمیان مسلح جھڑپ
شیعہ نیوز:شہدائے الاقصی بریگیڈ سے وابستہ نابلس بریگیڈ نے اپنے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اس کے مجاہدین نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے بدھ کو ٹھیک چار بجے صبح رویدیا کے علاقے میں غاصب صیہونیوں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا اور خود محفوظ طور پر واپس آگئے ہیں۔
صیہونی اپنے توسیع پسندانہ اہداف کے حصول کے لئے ہر روز فلسطین کےمختلف علاقوں پر حملے کرتے ہیں اور فلسطینیوں کو شہید اور زخمی کردیتے ہیں۔
ایک اور رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی فوجیوں نے آج صبح ہداریم جیل کے فلسطینی قیدیوں پر حملہ کیا ہے
فلسطینی قیدیوں سے متعلق کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ ظالم صیہونی فوجی ہداریم جیل پر حملے کے بعد ان کے سیلز میں داخل ہوگئے اور ان کے ذاتی سامان کو پھیلا دیا اور انھیں مشتعل کرنے کی کوشش کی ۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ فلسطینی استقامتی گروہوں نے صیہونی حکومت کو فلسطینی قیدیوں کی سرکوبی اوران پر تشدد کے سلسلے میں سخت خبردار کیا ہے۔ استقامتی گروہوں نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی کوششیں ان کی ترجیحات میں سر فہرست ہیں ۔
درایں اثنا ہیومن رائٹ واچ نے ایک بیان جاری کر کے صیہونی حکومت کے ذریعے غزہ پٹی کے مسلسل محاصرے کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا ہے
ہیومن رائٹس واچ نے غزہ کے گذشتہ پندرہ برسوں سے جاری محاصرے کی مناسبت سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں زور دے کر کہا کہ اس علاقے کا محاصرہ انسانیت کے خلاف جرم ، نسل پرستانہ اقدام اور لاکھوں انسانوں پر ظلم ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے محاصرے کے سبب بیس لاکھ سے زیادہ افراد اس علاقے میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں اور اس محاصرے نے انھیں اپنی زندگی کو بہتر بنانے کے لئے کسی بھی طرح کے موقع سے محروم کر کے رکھ دیا ہے ۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے محاصرے نے اس علاقے کو تباہ و برباد کرکے رکھ دیا ہے اور اس کے باعث بہت بڑی تعداد ، پیشرفت و ترقی کے اہم مواقع سے محروم ہوگئی ہے ۔