اصغریہ تحریک کے زیر اہتمام 2 روزہ سفیران مہدیؑ ورکشاپ کا انعقاد
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کے زیر اہتمام دو روزہ سفیران مہدی (عج) تربیتی و فکری ورکشاپ کا انعقاد اندرون سندھ کے علاقے جادم بگھیو ضلع مٹیاری میں کیا گیا، جس میں سندھ بھر سے تنظیمی مدرسین نے شرکت کی۔
ورکشاپ کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا، بعد ازاں اصغریہ تحریک کے مرکزی صدر شہزاد رضا نے شرکا کا شکریہ ادا کیا اور انچارج شعبہ سفیران مہدی تراب علی مطہری نے ورکشاپ کے مقاصد سے آگاہ کیا۔ ورکشاپ کے دوران مختلف نشستوں کے دوران خطاب کرتے ہوئے انجینئر سید حسین موسوی نے کہا کہ کوئی بھی تنظیم تب تک اچھی نہیں ہو سکتی, جب تک ان کے تمام امور لکھے نہ جاتے ہوں، تنظیمی کام ہمیشہ نوٹ بک پر لکھنے سے ہوتا ہے، بغیر لکھے کوئی بھی کام کسی تنظیم کا کام نہیں ہو سکتا، تمام ممبران کی یہ زمہ داری ہے کہ تمام کام کی باتیں یا ذمہ داریاں لکھی جائیں ، یہی زندگی کا اصول بھی ہے اور تنظیم کا اصول بھی۔ انہوں نے کہا کہ دین کی تبلیغ میں سب سے اہم چیز یہ ہے کہ ہر انسان اپنے فیصلے میں اختیاری ہے، آپ اگر کسی کو بھی زبردستی طریقے سے دین کی دعوت دینگے، تو یہ اہلبیت علیہم السلام کا طریقہ نہیں ہے، علیہم السلام کا طریقہ یہ ہے کہ آپ دین کا علم بتائیں کہ یہ راستہ اہلبیتؑ کا ہے اور یہ راستہ دیگر کا ہے، اب فیصلہ سامنے والے فرد کو کرنا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں سانحہ امام بارگاہ علی رضا ؑ کو 18 سال بیت گئے، قاتل تاحال آزاد
سید حسین موسوی نے کہا کہ اگر ہم توہین، طنز اور شدت کا راستہ اختیار کرینگے، تو یہ اہلبیت علیہم السلام کی تبلیغ کا طریقہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مبلغ کیلئے لازمی ہے کہ وہ جس بات کی تبلیغ کر رہا ہے، اس پر پہلے خود عمل کرے اور وہ تبلیغ میں ایسے موضوعات کا انتخاب کرے کہ جس سے معاشرے کے افراد اپنے کردار کو بہتر کر سکیں اور ان کا کردار معاشرہ کا محبوب کردار بنے۔ انہوں نے کہا کہ مومن کی خصوصیات میں سے یہ ہے کہ وہ دوسرے کی برائیوں کو یاد ہی نہیں کرتا ہے، وہ ہمیشہ کوشش کرتا ہے کہ نیکی کو ترویج دے۔ ورکشاپ کے دوسرے دن نماز فجر باجماعت ادا کی گئی اور نماز کے بعد تجوید کا سلسلہ شروع ہوا، جس میں مدرسین کو تجوید کے حوالے سے تربیت دی گئی۔ حسین موسوی نے شرکاء کے سوالوں کے جوابات دیئے۔ ورکشاپ کا اختتام دعائے امام زمانہ (عج) سے کیا گیا۔