سندھ یونیورسٹی میں اے ایس او کے تحت تعلیمی سیمینارکا انعقاد
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سندھ یونیورسٹی کے شیخ ایاز آڈیٹوریم میں تعلیمی سیمینار کا انعقاد اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن حیدرآباد ڈویژن کی جانب سے کیا گیا۔ سیمینار سے انجینئر سید حسین موسوی، ڈاکٹر منور علی، ڈاکٹر بھائی خان اور مرکزی صدر اے ایس او عاطف مہدی سیال نے خطاب کیا۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انجینئر سید حسین موسوی نے کہا کہ اس وقت دنیا کی کمیونٹی انڈسٹری کمیونٹی ہے اور سندھ کا معاشرہ اس وقت تک جاگیرداری میں پھسا ہوا ہے، یہی وجہ ہے کہ سندھ کے لوگ دنیا سے کٹے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت یونیورسٹیز سے فارغ التحصیل ہونے والے شاگردوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ یونیورسٹی کے بعد نوکری کے بجائے خود ایک چھوٹی سے انڈسٹری اور آہستہ آہستہ ایک بڑی انڈسٹری تک کا سفر طے کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوان اکثر نوکری کرنا پسند کرتے ہیں، لیکن کسی بھی قوم نے نوکروں سے ترقی حاصل نہیں کی ہے، اس لئے سندھ کی ترقی کا واحد راستہ اس وقت انڈسٹری ہے اور یہ آپ جوانوں نے کرنا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں ایم ڈبلیو ایم کے تحت سالانہ سلسلہ معارف قرآن پروگرام جاری
ڈاکٹر منور علی نے کہا کہ ٹائم انسان کی زندگی میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اس لئے ایک طالب علم کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے وقت کی قدر کرے اور اپنے ایک دن کو شیڈول کے تحت منظم انداز میں گذارے۔ ڈاکٹر بھائی خان نے کہا کہ اس وقت طالب علم کو منظم ہو کر اپنے دشمن کا مقابلہ کرنا ہے اور دشمن کوئی ہم سے دور نہیں ہے، وہ موبائل اور سوشل میڈیا کے ذریعے سے 24 گھنٹے ہمارے ساتھ اور بہت ہی منظم انداز سے ہم پر کام کر رہا ہے، اس لئے اس موبائل اور سوشل میڈیا کے استعمال کے فائدے بھی بہت ہیں، تو وہیں پر نقصانات بھی بہت ہیں، ہمیں ان دونوں سے آگاہ رہنا ضروری ہے۔
سیمینار سے اصغریہ اسٹوڈنٹس کے مرکزی صدر عاطف مہدی سیال نے تمام شرکاء، مہمانان گرامی اور انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اصغریہ اسٹوڈنٹس وطن عزیز پاکستان کی آزادی کے بعد پہلی شیعہ طلباء تنظیم ہے، جو 1967ء میں اسی سندھ یونیورسٹی جامشورو میں وجود میں آئی تھی۔ الحمداللہ آج بھی اپنے مقصد کو لیکر جدوجہد میں مصروف عمل ہے۔ سیمینار میں اے ایس او سرپرست کونسل کے رکن سید شکیل حسین الحسینی، اصغریہ تحریک کے مرکزی صدر شہزاد رضا، اصغریہ اسٹوڈنٹس کے مرکزی جنرل سیکریٹری ذوالقرنین حیدر مفکری سمیت یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلباء نے بھرپور شرکت کی۔