دنیا

ایران پر حملہ عالمی ضمیر کا امتحان، خاموشی تباہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، یورپی مبصر

شیعہ نیوز: سوئیڈن کے معروف تجزیہ کار نے کہا ہے کہ صہیونی حکومت جھوٹ اور خوف کے سہارے خطے کو جنگ میں جھونک رہی ہے، ایران کا ردعمل بین الاقوامی اصولوں کے عین مطابق ہے۔

رپورٹ کے مطابق سوئیڈن کے بین الاقوامی تجزیہ کار گریگ سیمون نے ایران پر حالیہ اسرائیلی جارحیت کو غیرقانونی اور غیر اخلاقی قرار دیتے ہوئے اسے 2003ء میں عراق پر امریکی حملے کی کاپی پیسٹ قرار دیا ہے۔

انہوں نے خبرگزاری مهر کے لیے اپنی اختصاصی یادداشت میں لکھا کہ 13 جون 2025 کی شب، اسرائیل نے ایران کے خلاف ایک غیر قانونی حملہ کیا۔ صہیونی وزیراعظم نیتن یاہو جو بدترین سیاسی بحران اور بدعنوانی کے مقدمات سے دوچار ہیں، اپنی بقاء کو جنگی ماحول میں تلاش کر رہے ہیں۔

سیمون کے مطابق نتین یاہو نے وہی پرانا امریکی حربہ اپنایا جو عراق کے خلاف جنگ سے قبل استعمال کیا گیا تھا یعنی جھوٹی انٹیلیجنس رپورٹس، وسیع تباہی پھیلانے والے ہتھیار کا پروپیگنڈہ، اور اخلاقی جواز کا ڈھونگ۔ عالمی قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایران پر جوہری ہتھیار رکھنے کے جھوٹے الزامات عائد کیے گئے، جن کی تعداد اور نوعیت بھی وقت کے ساتھ بدلتی رہی — کبھی 9، کبھی 15 وارہیڈز۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی قیادت کے اجلاس میں شدید تناؤ؛ غزہ جنگ کے پھیلاؤ پر اختلافات شدت اختیار کرگئے

سیمون نے اقوامِ متحدہ کے منشور کی شق 51 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی قانون واضح ہے کہ کسی بھی ریاست پر مسلح حملے کی صورت میں اپنا دفاع اقوام متحدہ کا تسلیم شدہ حق ہے۔ ایران کا جواب دینا نہ صرف قانونی حق ہے بلکہ اخلاقی فریضہ بھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ مزاحمت نہ کرنا، دشمن کی حوصلہ افزائی اور مستقبل میں شدید تر حملوں کا سبب بنے گا جیسا کہ شام میں القاعدہ کی پسپائی اور صہیونی جارحیت نے دکھایا۔

سیمون نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران مخالف بیانات کو سفارتی پستی کی انتہا اور خطرناک عزائم کی علامت قرار دیا اور کہا کہ یہ بیانات نہ صرف حواس باختی اور اعتماد کی کمی کو ظاہر کرتے ہیں بلکہ امریکہ کی ان سازشوں کا پتہ دیتے ہیں جو ایران کو دباؤ کے ذریعے ایک خطرناک اور غیرمنصفانہ معاہدے کی طرف دھکیلنے کی کوشش ہے۔

اپنی تحریر کے اختتام پر گریگ سیمون نے تاکید کی کہ آج ایران کے پاس اپنی سرزمین، اپنی قوم اور اپنی خودمختاری کے دفاع کا نہ صرف حق ہے بلکہ یہ اس کی ذمہ داری ہے۔ جھوٹ اور فریب کاری کو حقیقت پر غلبہ حاصل نہیں ہوسکتا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button