آسٹریلوی فوجیوں کا 39 نہتے افغانیوں کے قتل کا اعتراف
شیعہ نیوز : آسٹریلوی حکومت نے چار سالہ تفتیش کے بعد اعتراف کیا ہے کہ افغانستان میں تعینات آسٹریلوی فوجیوں نے وہاں کم از کم 39 افراد کو قتل کیا ہے جن میں قیدیوں کے علاوہ کسان اور عام شہری بھی شامل ہیں۔
2016 ء میں یہ تفتیش افغانستان میں اتحادی فوجیوں کے جنگی جرائم کے حوالے سے آسٹریلوی میڈیا میں آنے والی خبروں کے بعد شروع کی گئی جو اس ہفتے مکمل ہوئی ہے اور آج اس کی حتمی رپورٹ جاری کی گئی ہے۔
یہ تفتیش نیو ساؤتھ ویلز سپریم کورٹ کے جج پال بریریٹن کی سربراہی میں کی گئی جس میں چار سال کے دوران 423 گواہوں کے انٹرویو کیے گئے جبکہ 20 ہزار سے زائد دستاویزات اور تقریباً 25 ہزار تصاویر کا تجزیہ کیا گیا۔
آسٹریلوی فوج کے سربراہ جنرل ایگنس کیمبل نے اس تفتیش کی تفصیل بتاتے ہوئے اپنے فوجیوں کے جنگی جرائم کا اعتراف کیا اور افغان عوام سے غیر مشروط معافی بھی مانگی۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں تعینات اسپیشل ایئر سروس رجمنٹ کے آسٹریلوی اہلکاروں کو جنگی جرائم میں سب سے زیادہ ملوث پایا گیا۔
آسٹریلین ڈیفنس فورس کے انسپکٹر جنرل جیمس گینور نے بھی اس بارے میں میڈیا کو بتایا کہ ان تمام جرائم کا ارتکاب ” غیر جنگی حالات ” میں کیا گیا جو ہر لحاظ سے غیر قانونی اور غیر انسانی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عام شہریوں اور زیرِ حراست قیدیوں کو قتل کرنے کے علاوہ آسٹریلوی افواج کے خلاف افغانی عوام سے بدسلوکی، بدتمیزی اور سفاکی جیسے سنگین الزامات بھی ریکارڈ پر ہیں۔