تکفیری محاصرے کےخلاف اگلے 48 گھنٹوں میں پاراچنار کی جانب عوامی مارچ کا عندیہ
یہ عوامی مارچ حکومت کے لیے ایک امتحان ہوگا کہ وہ اپنی بے حسی کو ترک کرے اور عوام کے مسائل کے حل کے لیے فوری عملی اقدامات کرے
شیعہ نیوز : پاراچنار کی جانب عوامی مارچ کی بازگشت سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیلنے لگی۔سوشل میڈیا صارفین کے مطابق پاراچنار کی موجودہ صورتحال انتہائی تشویشناک اور ناقابلِ برداشت ہو چکی ہے۔ پاراچنار پچھلے گزشتہ 95 دنوں سے محاصرے میں ہے، جہاں نہ صرف غذائی اجناس اور ادویات کی شدید قلت ہے بلکہ روزمرہ زندگی کے لیے درکار بنیادی ضروریات بھی ناپید ہو چکی ہیں۔ اس سنگین بحران کے باوجود حکومتی نااہلی اور بے حسی کی انتہا یہ ہے کہ روڈ کھولنے کے وعدے اور دعوے صرف زبانی جمع خرچ تک محدود ہیں۔
پاراچنار کے مظلوم عوام کے ساتھ یہ ناروا سلوک مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ اگر اگلے 48 گھنٹوں کے اندر پاراچنار روڈ کو نہیں کھولا گیا اور عوام کو ان کی ضروریات فراہم نہیں کی گئیں، تو ملک بھر سے مومنین پاراچنار کی طرف ایک عظیم الشان عوامی مارچ کا آغاز کریں گے۔ یہ مارچ نہ صرف مظلوم عوام کی حمایت میں ہوگا بلکہ حکومت کی نااہلی اور تعصب کے خلاف ایک مضبوط پیغام بھی دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ضلع کرم میں تکفیریت کا راج ،کانوائے پر حملے ،حکومت اور طاقتور ادارے بے بس یا پشت پناہ
یہ عوامی مارچ حکومت کے لیے ایک امتحان ہوگا کہ وہ اپنی بے حسی کو ترک کرے اور عوام کے مسائل کے حل کے لیے فوری عملی اقدامات کرے۔ مومنین کا یہ اقدام اتحاد و یکجہتی کی علامت ہوگا، جو مظلوم عوام کے ساتھ ہونے والے ہر ظلم کے خلاف کھڑا ہوگا۔
حکومت کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے اور اب عملی اقدامات کے بغیر مزید دعوے اور وعدے قابل قبول نہیں ہوں گے۔ پاراچنار کے عوام کو تنہا چھوڑنا نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ ایک ایسے بحران کو جنم دے سکتا ہے جو پورے ملک کو متاثر کر سکتا ہے۔ عوامی مارچ اسی بحران کے خلاف ایک مضبوط اور پرامن احتجاج ہوگا۔