پاکستانی شیعہ خبریںمقالہ جاتہفتہ کی اہم خبریں

ایام فاطمیہ یعنی عاشورا ثانی

ایام فاطمیہ کوئی معمولی ایام نہیں اور نہ ہی اس کا بس ایک دن غم ہے، یہ بالکل ماہ محرم کی طرح ہیں، ان ایام کا ہر ایک دن یوم عاشورا ہے

شیعہ نیوز: ایام فاطمیہ یعنی ہر سال 13 جمادی الاول سے لیکر 3 جمادی الثانی تک 20 دنوں کے اس عرصے کو ایام فاطمیہ کہا جاتا ہے۔ یہ وہ ایام ہیں جن میں حضرت محمدؐ کی لاڈلی بیٹی حضرت فاطمۃ الزھراء سلام اللہ علیھا کی شھادت کے مناسبت سے عزاداری کی جاتی ہے۔

چونکہ تاریخ میں حضرت زہراء (س) کی شھادت کے سلسلے میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ بعض تاریخی روایات کے مطابق آپ کی شھادت کا جانسوز واقعہ 13 جمادی الاول جبکہ اکثر روایات کے مطابق 3 جمادی الثانی کو پیش آیا ہے۔ آپ کی ولادت باسعادت 20 جمادی الثانی 5 بعثت کو مکہ میں ہوئی آپ کے والد گرامی حضرت محمد مصطفیٰؐ اور والدہ ماجدہ جناب حضرت خدیجۃ الکبریٰ ہیں۔ آپ جنت البقیع (مدینہ) میں مدفون ہیں۔ آپ نے اس دنیا میں کُل 18 سال کی زندگی پائی، اور اسی مختصر عرصے میں تا قیامت آنے والی خواتین بلکہ تمام عالم انسانیت کے لئے اسوۂ و نمونہ کے طور پر نمایاں رہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حماس نے غزہ میں تازہ قتل عام کو فلسطینیوں کی منظم نسل کشی قرار دیا

ایام فاطمیہ کوئی معمولی ایام نہیں اور نہ ہی اس کا بس ایک دن غم ہے، یہ بالکل ماہ محرم کی طرح ہیں، ان ایام کا ہر ایک دن یوم عاشورا ہے۔

رہبر معظم آیت اللی سید علی خامنہ ای فرماتے ہیں کہ "ایام فاطمیہ کی مجلسیں زیادہ سی زیادہ منعقد کرو ،ہمیں چاہیئے کہ ایام فاطمیہؑ کو عاشورا کی طرح برپا کریں۔ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ مجالس فاطمیہ کے بعد نذر کے موقع پر کسی عزادار نے رہبر معظم سے کہا کہ کچھ لوگ تعجب اور شکایت کرتے ہیں کہ آپ جسمانی ضعف و کمزوری کے باوجود مجالس و عزاداری فاطمہ زہراء(س) میں شروع سے لیکر آخر تک شرکت کرتے ہیں جبکہ آپ کو چاہیئے کہ اپنے گھر پہ ہی ایام فاطمیہ منائیں۔، تو آپ نے جواب میں فرمایا کہ "وہ لوگ نہیں جانتے کہ میں اپنے ملک کے پورے سال کا رزق بی بی فاطمہ (س) کی مجالس میں شرکت کرکے ہی حاصل کرتا ہوں”۔

مرحوم آیت اللہ تقی بہجت نے فرمایا! "ایام فاطمیہ میں کالے کپڑے پہنو، کوئی پوچھے کہ محرم نہیں ہے کیوں کالے کپڑے پہنے ہیں تو یہ مت کہنا کہ فاطمہ (س) کا یوم شہادت ہے، بلکہ یہ کہو نبی کی بیٹی کا سوگ ہے”۔ آیت اللہ صافی گلپائیگانی ایام فاطمیہ کے بارے میں فرماتے ہیں کہ "فاطمیہ ایک تاریخ ہے۔ فاطمیہ یعنی ظالموں کے سر پر فریاد، فاطمیہ یعنی حق کی باطل پر کامیابی کی خاطر جہاد، فاطمیہ یعنی حضرت مہدی(عج) کی عالمی اور الہٰی حکومت کا دن ہے”۔

یہ بھی پڑھیں:  نیتن یاہو ڈرون حملوں کے خوف سے اپنے دفتر کے تہہ خانے میں چھپنے پر مجبور!

حضرت فاطمۃ الزہرا (س) نے فرمایا خداکی قسم ! اگر لوگ حق کو حقدار کے سپرد کردیتے اور نبیؐ کی عترت کی پیروی کرتے تو دو افراد بھی خدا کے بارے میں اختلاف نہ کرتے۔ (یعنی پورے عالم میں اسلامی حکومت ہوتی)۔

آپ سلام اللہ علیہا کے بابا رسول اللہ (ص) کی رحلت کے بعد آپ پر ایسی مصیبتیں ڈھائی گئیں کہ 18سال کی عمر میں آپ کی کمر خم ہوگئی، بال سفید ہو گئے اور آپ کو یہ کہنا پڑا کہ "اے بابا! آپ کے بعد مجھ پہ ایسے مصائب ڈھائے گئے کہ اگر یہ روشن دنوں پہ پڑتے تو اندھیری راتوں میں بدل جاتے”۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button