دشمن کو مظلوم اور ظالم کی جگہ تبدیل کرنے کا موقع نہ دیا جائے: آیت اللہ خامنہ ای
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے حقائق کو شفاف طریقے سے بیان کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
اتوار کو نرسوں اور کورونا کے خلاف قومی مہم کے دوران شہید ہونے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ ملاقات کے موقع پر اپنے خطاب میں رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اگر آپ حقیقت بیان نہیں کریں گے تو دشمن دروغگوئی اور تحریف کرکے، ظالم اور مظلوم کی پوزیشن تبدیل کردے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ معاشرے، انقلابی تاریخ، دفاع مقدس اور پچھلے بیالیس برس کے گوناگوں حقائق کو بیان کرنے کی ضرورت ہے اور اگر یہ کام نہ کیا گیا، جیسا کہ متعدد معاملات میں دیکھنے میں آیا ہے، تو دشمن رائے عامہ کے درمیان اپنے تحریف آمیز اور جھوٹے پروپیکنڈے کے ذریعے ظالم اور مظلوم کی جگہ تبدیل کر کے اپنے ظالمانہ اقدامات کو جواز فراہم کرنے کی کوشش کرے گا۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بنت علی جناب زینب سلام اللہ علیھما کے یوم ولادت اور قومی نرسنگ ڈے کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ کربلا کی اس عظیم المرتبت خاتون نے پوری انسانیت اور تاریخ کے لیے ثابت کر دیا کہ عورتوں کی تحقیر کی غرض سے مغرب کے استبدادی نظاموں سمیت ماضی اور حال کے تنگ نظروں کی تمام تر کوششوں کے بر خلاف عورت، صبر و تحمل کا بحر بے کراں اور دانش و تدبیر کی عظیم چوٹی ثابت ہو سکتی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے جہادِ روایت و بیان کو جناب زینب سلام اللہ علیہا کی گہری دانشمندی و تدبیر کی ایک نشانی قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ آپ نے کربلا کے اثرانگیز اور یادگار واقعات کے حقائق بیان کر کے دشمن کی روایت کو حقائق پر غالب آنے کا موقع نہیں دیا۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے نرسنگ اور مریضوں کی دیکھ بھال کو دوگنا اجر الہی کا موجب قرار دیا اور فرمایا کہ مریضوں، ان کے اہل خانہ اور معاشرے کو سلامتی فراہم کرنا نرسنگ کی اہم ترین اور نمایاں خصوصیت ہے اور درحققیت نرسنگ برداری کا قوم پر بڑا احسان ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کیمیائی بمباری میں صدام کے ساتھ تعاون کر کے ایران کے سرحدی علاقوں کے عوام کو بے پناہ مصائب میں مبتلا کرنے اور ملت ایران کے لیے دواؤں کی ترسیل پر پابندیوں جیسے کھلے اور آشکارا معاملات کے ذریعے ایرانی عوام کے رنج و آلام پر عالمی سامراجی طاقتوں کی خوشحالی کی جانب بھی اشارہ کیا اور فرمایا کہ مذکورہ حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے جب نرسنگ اسٹاف مریضوں اور ان کے گھر والوں کے لیے خوشیاں مہیا کرتا ہے تو یہ کینہ پرور سامراجی طاقتوں کے مقابلے میں ایک جہاد ہے اور ایرانی سماج میں اس کام کی قدر و منزلت دوگنا ہو جاتی ہے۔