بلوچستان میں یمنی عوام کے قاتل، دہشت گردوں کے سرپرست سعودی شہزادے تلور کا شکار میں مصروف
شیعیان حیدرکرارؑ کی مقتل گاہ بلوچستان میں تلور کے شکار کیلئے یمنی مسلمانوں کے قاتل سعودی گورنر کی آمد۔ سعودی عرب کے صوبہ تبوک کے گورنر شہزادہ فہد بن سلطان تلور کا شکار کرنے کے لیے بلوچستان پہنچ گئے ہیں۔ گورنر تبوک خصوصی طیارے کے ذریعے بلوچستان کے علاقے دالبندین پہنچنے جہاں گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی نے ان کا استقبال کیا۔
گورنر تبوک دالبندین میں قیام کے دوران اپنے وفد کے ہمراہ تلور کا شکار کھیلیں گے، وہ ہر سال سردیوں میں تلور کا شکار کھیلنے دالبندین آتے ہیں۔ بعد ازاں دالبندین میں دونوں گورنروں کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں پاکستان میں تعینات سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعد المالکی، کمشنر رخشان ڈویژن سعید عمرانی اور ڈپٹی کمشنر آغا شیر زمان بھی موجود تھے۔
اس موقع پر گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے کہا کہ پاكستان اور سعودی عرب كے درمیان روز اول سے برادرانہ گہرے خوشگوار تعلقات قائم ہیں، ضروری ہے كہ جدید تقاضوں كے مطابق دونوں برادر اسلامی ممالک كے درمیان تعلقات كو مزید مستحكم بنایا جائے جب کہ تاریخ گواہ ہے كہ ہر مشكل گھڑی میں سعودی عرب كا خصوصی تعاون رہا ہے۔
گورنر بلوچستان نے كہا كہ پاكستان اور سعودی عرب كے درمیان قریبی دوستی اور خوشگوار تعلقات سے پورے خطے كے پائیدار امن كے لئے بھی مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ یہ امر انتہائی حیرت انگیز ہے کہ امن و استحکام کے لحاظ سے بلوچستان کے حالات زیادہ سازگار نہیں اور یہاں مختلف دہشتگرد تنظیمیں دہشتگردانہ کارروائیوں کے ذریعے اپنے وجود کا احساس دلاتی رہتی ہیں، گزشتہ دنوں ہی یہاں داعش نے حملہ کرکے ایک درجن سے زائد نوجوانوں کو ذبح کر دیا تھا۔
حکومت اور تمام ریاستی ادارے ہر طرح کی کوششوں کے باوجود یہاں کے ہزارہ قبائل کو تحفظ فراہم نہیں کر پائے ہیں، ایسے میں بیرونی شکاریوں کی بلوچستان کے دور افتادہ مقامات پہ محض شکار کیلئے آمد کئی طرح کے سوالات کو جنم دیتی ہے۔ واضح رہے کہ سعودی جارح حکومت ایک جانب یمن سمیت دیگر مسلم ممالک میں بے گناہ نہتے مسلمانوں کے قتل میں مصروف ہے تو دوسری جانب پاکستان میں اپنی ذرخرید وہابی دہشت گرد تنظیموں اور عالمی دہشت گرد گروہ داعش کی مدد سے شیعیان حیدرکرار ؑ کی منظم نسل کشی میں ملوث ہے ۔