محب وطن شہریوں پر پابندی جبکہ شیڈول فور میں شامل تکفیری دہشت گردالیکشن لڑنے کیلئے آزاد
شیعہ نیوز: لاقانونیت اور بدعنوانی اس وقت پاکستان میں اپنے عروج پر ہے، ایک طرح کا سول مارشل لاء مملکت پر نافذ ہے، ایسی صورت حال میں جہاں مختلف محب وطن پاکستانی شخصیات اور جماعتوں کو انتخابی سیاست اور الیکشن کے معاملات سے دور رکھنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا جارہا ہے، انہیں کاغذات نامزدگی داخل نہیں کرنے دیئے جارہے یا ان پر بلاجواز اعتراضات لگا کر مسترد کیا جارہا ہے۔
وہیں دوسری جانب ریاست پاکستان کی جانب سے کالعدم جماعتوں کی فہرست میں شامل بدنام زمانہ تکفیری وہابی دہشت گرد تنظیموں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کو ناصرف الیکشن لڑنے کیلئے میدان فراہم کیا جارہا ہے بلکہ شیڈول فور میں شامل ان دہشت گرد وں کے سرغنہ کے کاغذات نامزدگی بھی بغیر کسی اعتراض کے منظور کیئے جارہے ہیں۔
شیعیت نیوز کی رپورٹ کے مطابق کالعدم سپاہ صحابہ /لشکر جھنگوی جو کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان میں راہ حق پارٹی کے نام سے رجسٹرڈ کروائی گئی ہے اس کے ٹکٹ پر کالعدم سپاہ صحابہ کے سرغنہ احمد لدھیانوی نے-109 NAاور PP-127جھنگ ، اورنگزیب فاروقی نے NA-230 اور PS-88ملیر کراچی ،مسرورنواز جھنگوی نے PP-127 اورکالعدم لشکر جھنگوی بلوچستان کے امیر و سینکڑوں شیعہ ہزارہ مسلمانوں کے قاتل رمضان مینگل نے NA-242 کوئٹہ سے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں جنہیں بغیر کسی اعتراض کے منظور کرلیا گیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں : عوام کی جان و مال کے محافظ پارہ چنار سے پشاور روڈ کو محفوظ بنانے میں ناکام ہیں، علامہ راجہ ناصرعباس
یہ وہ دہشت گرد ہیں جو ریاست ، ریاستی اداروں، مساجد ، امام بارگاہوں، گرجا گھروں، مندروں، اسکولوں، مزاروں، مسافر بسوں ، بازاروں ، عدالتوں اور عسکری اداروں پر ناصرف حملوں میں ملوث ہیں بلکہ ہزاروں پاکستانیوں کے قاتل بھی ہیں۔ یہ دہشت گرد متعدد مقدمات میں ملوث اور ایف آئی آرز میں نامزد ملزم بھی ہیں۔
پورے ملک میں کسی ایک ریٹرننگ آفیسر نے ان سے ان پر درج ایف آئی آرز کے بارے میں کوئی سوال جواب نہیں کیا، کسی ریاستی ادارے سے ان کے شیڈول فور میں شامل ہونے پر کوئی تحقیقی رپورٹ طلب نہیں کی۔
ریاستی اداروں سے لیکر عوام کی اکثریت جانتی ہے کہ سپاہ صحابہ ملک بھر میں طالبان کے واسطے ریکی اور مقامی طور پر ہر ممکن مدد کرتی ہے جس کے بعد خودکش حملے ممکن ہوتے ہیں مگراس کے باجود سپاہ صحابہ کو الیکشن لڑنے کی اجازت ہےاور اک سیاسی جماعت کو کاغذات داخل کرانے کی اجازت نہیں ۔
افسوس ہماری ریاست ، اس کے اداروں میں موجود کالی بھیڑیں ، ان دہشت گردوں کے ہینڈلرز اور انہیں اپنا اثاثہ سمجھنے والوں نے انہیں کھلی چھٹی دے رکھی ہے اور وہ اب انہیں قتل وغارت گری کے بعد طاقت کے ایوانوں میں بھیج کر فرقہ وارانہ قانون سازیوں کیلئے استعمال کرنا چاہتےہیں۔