پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

ہمیں اپنی جان مال کی قربانی دے کر بھی جانا پڑا تو ہم سید الشہداء کے مزار پر حاضری دیں گے، علامہ سبطین سبزواری

شیعہ نیوز : شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے کہا ہے کہ زائرین کے زمینی راستے کو بند کرنا کسی صورت قابل قبول نہیں، ہمیں اپنی جان مال کی قربانی دے کر بھی جانا پڑا تو ہم سید الشہداء کے مزار پر حاضری دیں گے۔ آئین ہر شہری کو مذہبی آزادی دیتا ہے۔ حکومت جان لے کہ ملت جعفریہ سے مذہبی آزادی کو چھینا نہیں جا سکتا، یہ خود حکومت کیلئے نقصاندہ ہوگا۔ زمینی راستوں کو محفوظ بنانا ریاستی اداروں اور حکومت کی ذمہ داری ہے، زیارات مقدسہ کے راستوں کو کوئی بند نہیں کر سکتا، پابندی ہماری مذہبی آزادی پر حملہ ہے۔ جسے کسی صورت قبول نہیں کریں گے، سکیورٹی کے نام پر آج زیارات پر پابندی عائد کی جاتی ہے تو کل اگر سعودی عرب کے معاملے میں خدانخواستہ سکیورٹی خدشات پیدا ہوں تو کیا حج، عمرہ اور وہاں مقدس زیارات پر پابندی عائد کر دیں گے۔ زیارات کے زمینی راستے کو بند کرنے کا اعلان خاص سازش کے تحت کیا گیا ہے، جسے مسترد کرتے ہیں۔ فی الفور زیارات کے زمینی راستوں کو کھولا جائے اور زائرین کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ غریب لوگ ہر سال جمع پونجی اکٹھی کرکے اربعین میں شرکت اور نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کی زیارت کیلئے کربلا اور نجف پہنچتے ہیں، ہر شخص جہاز کے سفری اخراجات برداشت نہیں کر سکتا، لہٰذا تفتان بارڈر کے ذریعے زیارات کے زمینی راستت کو کوئی بھی شخص بند نہیں کر سکتا۔ اس حوالے سے علامہ سید ساجد علی نقوی کئی بار واضح اعلان کر چکے ہیں کہ ہم اس زمینی راستے کو نہیں چھوڑیں گے، قربانیاں پہلے بھی دیں، آئندہ بھی دریغ نہیں کریں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ امام حسین علیہ السلام کی زیارت کو روکنے کا کام بنو اُمیہ اور بنو عباس نہیں کر سکے تو وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کس باغ کی مولی ہے؟ علامہ سبطین سبزواری نے یہ بھی واضح کیا کہ کچھ سادہ لوح شیعہ سنی عوام سمجھتے ہیں کہ محسن نقوی شیعہ ہے، ہو سکتا ہے کہ ایسا ہی ہو، لیکن وہ شیعیت کا نمائندہ نہیں۔ وہ کس کا نمائندہ ہے سب جانتے ہیں۔ اور واقفان حال کو یہ بھی پتہ ہے کہ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کی تعیناتی کے ذریعے اسے صحافت سے سیاست میں کیوں لایا گیا، سینیٹر اور پھر وفاقی وزیر داخلہ کس نے بنوایا اور وہ کس کی سہولت کاری کر رہا ہے، لہٰذا سادہ لوح عوام دھوکہ نہ کھائیں۔

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button