بنگلہ دیش: توہین رسالت پر ہنگامے، 4 جاں بحق 50 زخمی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) بنگلہ دیش میں توہین رسالت کے واقعے پر ہونے والے احتجاج میں مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق جبکہ تقریبا 100 زخمی ہوگئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش میں توہین رسالت پر مبنی فیس بک پوسٹ کے خلاف احتجاج میں شامل ہزاروں مظاہرین پر پولیس نے فائرنگ کردی۔
پولیس کا موقف ہے کہ مظاہرہ پرتشدد احتجاج کی صورت اختیار کر گیا تھا اور شرکا کے پولیس پر پتھرائو شروع کر دیا تھا جس کے ردعمل میں پولیس کو مظاہرین پر فائر کھولنا پڑا جس کے نتیجے میں میں 4 افراد جاں بحق جبکہ تقریبا 100 زخمی ہوگئے ہیں۔
بھولا صدر ہسپتال کے ڈاکٹر طیب الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں آنے والے 43 میں سے کم از کم 7 افراد کی حالت تشویشناک ہے لہٰذا اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔
واضح رہے کہ مذکورہ پوسٹ ایک ہندو نے کی تھی جسے توہین مذہب پر مبنی قرار دیا جارہا ہے اور اس حوالے سے ملک کے سب سے بڑے جزیرے بھولا کے علاقے برہان الدین میں نماز کی اجتماع گاہ میں اندازاً 20 ہزار افراد نے مظاہرہ کرتے ہوئے مذکورہ ہندو نوجوان کی پھانسی کا مطالبہ کیا ہے۔
مذکورہ جزیرہ بنگلہ دیشی دارالحکومت ڈھاکہ کے جنوب میں 115 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ہے۔
یاد رہے کہ ہندو نوجوان کو مذہبی کشیدگی کو بھڑکانے کے الزام میں پولیس کی حراست میں ہے جس کا کہنا ہے کہ اس نے ایسی کوئی پوسٹ نہیں کی بلکہ اس کا فیس بک اکائونٹ ہیک کر لیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں 2016 میں بھی فیس بک پر مذہبی دل آزاری پر مبنی ایک پوسٹ پر ہنگامے پھوٹ پڑے تھے جب کہ 2012 میں بھی ایسی ہی صورت حال ہوئی تھی جس پر بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔