بشار اسد کا شام کی ارضی سالمیت کی ہر حال میں حفاظت کرنے پر زور
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شام کے صدر بشار اسد نے ملک کے قومی ٹی وی سے اپنے تازہ انٹرویو میں شام کی ارضی سالمیت کی ہر حال میں حفاظت کرنے پر زور دیا ہے۔
انھوں نے ترکی کو سخت انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سیاسی اقدامات بے نتیجہ ثابت ہوئے تو جنگ کا راستہ بھی اپنایا جاسکتا ہے۔
انھوں نے اسی کے ساتھ داعش کے سرغنہ کو ہلاک کرنے کے امریکی دعوے کے نا قابل اعتماد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کسی اور نام سے داعش جیسا خطرناک دہشت گرد گروہ تشکیل دے سکتا ہے ۔
شام کے صدر بشار اسد نے اپنے ملک کے قومی ٹی وی سے تازہ انٹرویو میں کہا کہ روس اور ترکی کا حالیہ سمجھوتہ عارضی ہے ۔
انھوں نے کہا کہ اس عارضی سمجھوتے کا مقصد ترکی کی توسیع پسندی کو روکنا ، امریکہ کے لئے راستے بند کرنا اور شام اور ترکی کی سرحد پر ایک بین الاقوامی بفرزون قائم کرنے کی جرمنی کی تجویز کی مخالفت ہے ۔شام کے صدر بشار اسد نے ترکی کو امریکہ کا نمائندہ قرار دیا ۔
دوسرے لفظوں میں بشار اسد کا کہنا ہے کہ ترکی نے امریکہ کی ہری جھنڈی پر شام کے خلاف فوجی جارحیت کا آغاز کیا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ یہ حقیقت کردوں سمیت امریکی حمایت پر بھروسہ کرنے والے تمام گروہوں کے لئے درس عبرت ہونا چاہئے ۔
انھوں نے کہا کہ اگر سیاسی اقدامات اور پر امن کوششیں نتیجہ بخش ثابت نہ ہوئیں تو جنگ کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں بچے گا۔
شام کے صدر نے شمال مغربی شام کے علاقے ادلب کو تدریجی طور پر آزاد کرانے کی ضرورت پر زور دیا ۔
انھوں نے کہا کہ ادلب کو آزادکرانے کی سیاسی کوششوں کے لئے جو مہلت دی گئی ہے ، اس کے ختم ہونے کے بعد فوجی آپریشن شروع کردیا جائے گا۔
انھوں نے اس انٹرویو میں جنیوا میں جاری شام کے آئین کی کمیٹی کے اجلاس کے بارے میں کہا کہ اگر اس اجلاس کے نتائج شام کے قومی مفادات کے مطابق ہوں گے تو ان کی موافقت کی جائے گی ۔ بشار اسد نے کہا کہ مذکورہ کمیٹی کی مجوزہ جو شق بھی شام کے قومی مفادات کے منافی ہوگی اس کو مسترد کردیا جائے گا۔
شام کے صدر بشار اسد نے اسی طرح داعش کے سرغنہ ابوبکر البغدادی کو ہلاک کرنے کے امریکی دعوے کے بارے میں کہا کہ دمشق کو نہیں معلوم کہ داعش کے سرغنہ کو ہلاک کرنے کا امریکی آپریشن انجام پایا ہے یا نہیں ۔
انھوں نے کہا کہ ابوبکر البغدادی کو ہلاک کرنے کا نیا سناریو، امریکہ کے دھوکے اور فریب کا حصہ ہے اس لئے کہ البغدادی امریکہ کی جیل میں تھا۔
شام کے صدر بشار اسد کے مطابق داعش کے سرغنہ ابوبکر البغدادی کو ہلاک کرنے کا مبینہ امریکی آپریشن صرف ایک دھوکہ ہے اس لئے کہ امریکہ نے داعش کے سرغنہ کو ہلاک کرنے کا دعوی کرکے دہشت گردی کے خلاف مہم میں اپنی خاک میں مل جانے والی حیثیت کو زندہ کرنے اور خود کو دہشت گردی مخالف ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے۔
بشار اسد نے کہا کہ داعش کی تشکیل نو میں امریکہ کا مفاد ہے ۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ دوسرے ناموں سے ابوبکر البغدادی جیسے افراد اور داعش کا فتنہ دوبارہ کھڑا کرسکتا ہے ۔