دنیا

ریاض اور تل ابیب کے درمیان تعلقات کے قیام کی پس پردہ کوششیں

شیعہ نیوز: سعودی ذریعے نے انکشاف کیا ہے کہ ریاض حکام تل ابیب کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے لیے پس پردہ کوششیں کررہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایک سعودی ذریعے نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر اسرائیل، فلسطینی خودمختار انتظامیہ کے ساتھ غزہ کے حوالے سے کسی معاہدے تک پہنچ جائے، تو سعودی عرب اور صہیونی حکومت کے درمیان تعلقات کی بحالی کا موضوع دوبارہ مذاکرات کی میز پر آسکتا ہے۔

لبنانی چینل "المیادین” نے رپورٹ دی ہے کہ ایک نامعلوم سعودی ذریعے نے اس بات کا امکان ظاہر کیا ہے کہ ریاض اور تل ابیب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کی گفتگو اس صورت میں دوبارہ شروع ہو سکتی ہے اگر صہیونی حکومت غزہ کے مسئلے پر فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ کسی معاہدے پر متفق ہوجائے۔

یہ بھی پڑھیں : ایران نے آبنائے ہرمز میں بارودی سرنگیں نصب کرنے کی تیاری کی، امریکی ذرائع

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اس سے قبل سعودی حکام بارہا یہ مؤقف دہرا چکے ہیں کہ وہ صرف اس صورت میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لائیں گے جب فلسطینی ریاست قائم کر دی جائے۔

دوسری جانب، اسرائیلی وزیر خزانہ بتسلئیل اسموتریچ نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا ہے کہ سعودی عرب جیسے ممالک کے مفاد میں ہے کہ وہ امن معاہدے میں شامل ہوں۔ لیکن یہ سعودی عرب ہی ہے جسے امن کے لیے قیمت ادا کرنا ہو گی۔

اسموترچ نے دوٹوک انداز میں کہا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے بدلے سعودی عرب کے ساتھ امن کا تصور حقیقت سے کوسوں دور ہے۔ ہمیں کسی کی ضرورت نہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button