دنیا

بینی گینٹز کی جانب سے نیتن یاہو کابینہ سے علیحدہ کا فیصلہ

شیعہ نیوز: اسرائیلی اخبار ہآرٹز نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کی جنگی کابینہ کے اہم رکن بینی گینٹز نے نیتن یاہو کابینہ سے اپنے راستے الگ کر لئے ہیں۔

اسرائیلی اخبار نے یہ اطلاع بھی دی ہے کہ غزہ کی پٹی پر حملوں کے بعد سے تشکیل دی گئی اسرائیلی جنگی کابینہ بھی تیزی کے ساتھ اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہی ہے۔

ہآرٹز کا لکھنا ہے کہ اسرائیل کو ایک اور بڑے جھٹکے کا سامنا ہے کیونکہ ہنگامی کابینہ تیزی کے ساتھ اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہی ہے اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو بھی اس وقوعے کی بخوبی خبر ہے۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ میں جنگ بندی کے بارے میں فیصلہ کن گھڑیاں آنے والی ہیں، عرب اخبار

اس سلسلے میں امریکی ای مجلے بلومبرگ نے بھی انکشاف کرتے ہوئے دوسرے پہلو سے لکھا ہے کہ توقع ہے کہ بینی گینٹز اور اس کے بعض قریبی ساتھیوں کو صیہونی رژیم کی جنگی کابینہ سے نکال باہر کر دیا جائے گا جبکہ یہ وقوعہ نئے اسرائیلی پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کی جانب پہلا قدم بھی قرار پا سکتا ہے کہ جس سے نیتن یاہو کی حکومت دھڑام سے گر جائے گی۔

واضح رہے کہ بینی گینٹز، کہ جس نے حال ہی میں، تل ابیب کے حکام کے درمیان موجود شدید سیاسی اختلافات کو چھپاتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ جنگی کابینہ میں باقی رہے گا، نے صیہونی وزیر اعظم کے خلاف ہفتے کے روز ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں علی الاعلان شرکت کی تھی۔

بینی گینٹز کی نے ان مظاہروں میں ایک ایسے وقت میں شرکت کی تھی کہ جب صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ اور ان کے حامی، نیتن یاہو کابینہ سے جنگ روکنے کا مطالبہ کر رہے تھے کہ جس کے بعد صیہونی جنگی کابینہ کے اراکین کے درمیان شدید اختلافات بھڑک اٹھے اور بالآخر وہاں بھی نیتن یاہو کے استعفے کے مطالبات سامنے آ گئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button