دنیا

جوبائیڈن، اسرائیل کے ساتھ عرب ممالک کے دوستی معاہدوں کو ختم کر دیں، ایلہان عمر

شیعہ نیوز : امریکی ریاست مینوسوٹا سے منتخب ہونے والی امریکہ کی ڈیموکریٹ مسلم پارلیمنٹیرین ایلہان عمر نے امریکہ کے ممکنہ نئے صدر جوبائیڈن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وائٹ ہاؤس میں براجمان ہونے کے بعد غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ عرب ممالک کے دوستی معاہدوں کو چاق کر دیں۔

روسی خبررساں ایجنسی اسپتنک کے مطابق ایلہان عمر نے امریکہ کے نئے منتخب صدر جوبائیڈن کی عبوری حکومت کی ٹیم کو ارسال کئے گئے اپنے ایک خط میں امریکہ کی آئندہ کی سیاست خارجہ کے بارے نصیحتیں کی ہیں اور موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ’’امن معاہدے‘‘ کی اوٹ میں آمر ملکوں کو اسلحہ بیچنے کا الزام عائد کیا ہے۔

امریکی سینیٹر نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ اس (ڈونلڈ ٹرمپ) نے کچھ عرصہ قبل ہی امارات، بحرین اور سوڈان کے ساتھ اسرائیل کے مبینہ ’’امن معاہدوں‘‘ پر دستخط کئے ہیں، ان معاہدوں میں کیا مسئلہ ہے؟ مشکل یہ ہے کہ یہ امن معاہدے نہیں بلکہ انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیاں کرنے والوں کے ساتھ اسلحہ بیچنے کے معاہدے تھے جو خلیج فارس کے ممالک کو مزید طاقتور بنانے اور ایران کے خلاف جنگ کے خطرے میں اضافہ کرنے کے لئے ڈیزائن کئے گئے ہیں۔

ایلہان عمر نے مزید لکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 23 ارب ڈالر کی خطیر رقم کا اسلحہ امارات کو بیچنے کی پیشکش دی ہے جبکہ اس کی حکومت یہ اعتراف کر چکی ہے کہ یہ پیشکش اسی (امن) معاہدے سے متعلق ہے۔

ڈیموکریٹ سینیٹر نے لکھا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ عرب ممالک کے دوستی معاہدے صرف اور صرف ’’غیرقانونی قبضے‘‘ کو ہی معمول پر لائیں گے اور ان معاہدوں کے ذریعے اسرائیلیوں و فلسطینیوں کے درمیان حقیقی امن و امان کے قیام کا امکان ذرہ برابر نہیں بڑھے گا۔

امریکی سینیٹ کی مسلم رکن کے مطابق ٹرمپ کی جانب سے طے کردہ خارجہ سیاست کو پلٹانے کے لئے اب جوبائیڈن کے پاس ایک سنہری موقع ہے جس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے جوبائیڈن اپنے ملک کو مشرق وسطیٰ کے تمام آمروں سے دور لے جا سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ غاصب و بچوں کی قاتل صیہونی حکومت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان طے پانے والے دوستی معاہدے کی اطلاع پہلی مرتبہ 13 اگست 2020ء کے روز ڈونلڈ ٹرمپ کی زبانی دی گئی تھی جس کے بعد بحرین نے بھی اس غاصب حکومت کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔

یاد رہے کہ مصر، اردن و ترکی نے سالہا سال قبل سے غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کر رکھے ہیں جبکہ امریکہ کی جانب سے پاکستان سمیت بعض دوسرے مسلم ممالک پر اسرائیل سے دوستی کے لئے مسلسل دباؤ بڑھایا جا رہا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button