خاشقجی قتل، بن سلمان کے اثاثوں کو منجمد اور سعودی عرب پر ہتھیار فروخت کرنے پر پابندی عائد کی جائے، امریکی ایوان میں فارمولا پیش
امریکہ میں ڈیموکریٹ نمائندوں نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث سعودی عرب کے ولیعہد بن سلمان کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کیلئے 2 فارمولا پیش کیا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق پہلا فارمولا امریکی ایوان نمائندگان کی مسلم رکن ایلہان عمر نے پیش کی جس میں سعودی عرب کے ولیعہد بن سلمان کے اثاثوں کومنجمد کرنا اور امریکہ میں ان کے داخلے پر پابندی عائد کرنا ہے۔
دوسرا فارمولا ایک ڈیموکریٹ رکن پارلیمنٹ اور خارجہ پالیسی کی کمیٹی کے رکن ٹام مالینوفسکی” Tom Malinowskiنے پیش کیا جس میں امریکہ میں بن سلمان کے داخلے پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ سعودی عرب پر ہتھیارفروخت کرنے پر پابندی عائد کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ کے قومی انٹیلی جینس ڈائریکٹوریٹ کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی حکومت کے مخالف صحافی جمال خاشقجی کو گرفتار یا قتل کرنے کا حکم خود سعودی ولی عہد بن سلمان نے دیا تھا۔ سعودی وزارت خارجہ نے اس اقدام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں دعوی کیا گیا ہے کہ امریکی انٹیلی جینس ڈائریکٹوریٹ کی رپورٹ کے نتائج توہین آمیز اور من گھڑت ہیں۔
یاد رہے کہ سعودی ولی عہد پر کڑی نکتہ چینی کرنے والے صحافی جمال خاشقجی کو اکتوبر دوہزار اٹھارہ میں ترکی کے شہر استنبول میں قائم سعودی قونصل خانے میں انتہائی بے دردی کے ساتھ قتل کردیا گیا تھا۔اس سے پہلے سی آئی اے کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ جمال خاشقجی کے قتل کا حکم براہ راست سعودی ولی عہد بن سلمان نے دیا تھا تاہم اس نے اس بارے میں ثبوت اور شواہد پیش نہیں کیے تھے۔